بچوں کے تحفظ سے کھلواڑ نہیں کیا جا سکتا ہے۔ گزشتہ 25 فروری کو ہائی کورٹ نے سی بی ایس ای کو ہدایت دی تھی کہ وہ تشدد متاثرہ علاقوں میں امتحان مراکز کے بارے میں جلد فیصلہ کریں۔
جسٹس راجیو شک دھر کی بینچ نے کہا کہ بچوں کے تحفظ سے کھلواڑ نہیں کیا جا سکتا ہے۔ جلد فیصلہ کر کے اطلاع دیں۔
عدالت نے سی بی ایس ای کو ہدایت دی تھی کہ وہ اس کے تعلق سے جلد فیصلہ کر کے متعلقہ فریقوں کو آگاہ کریں۔ ہائی کورٹی مشرقی دہلی کے بھائی پرمانند ودیا مندر کی عرضی پر سماعت کر رہا ہے۔
عرضی میں کہا گیا ہے کہ ان کے اسکول کے طلبا کا چندو نگر کراول نگر روڈ پر نیو سندھیا پبلک اسکول میں امتحان مرکز ہے۔ یہ علاقہ تشدد متاثرہ ہے۔ ان کے اسکول کے طلبا کا موجودہ حالات میں امتحان مرکز پر پہنچنا مشکل ہے۔ 550 طلبا کا امتحان مرکز تبدیل کرنے کی گزارش کی گئی ہے۔
عرضی میں کہا گیا ہے کہ دسویں کے طلبا کا 26 فروری کو انگریزی کا امتحان ہے جبکہ 12 ویں کی ویب ایپلیکیشن اور میڈیا کا امتحان ہے۔ سماعت کے دوران عدالت نے کہا تھا کہ سینیئر پولیس افسران سے ملنے والے انپٹ کے مطابق یہ صاف ہے کہ نیو سندھیا پبلک اسکول میں امتحان ممکن نہیں ہے۔ وہاں ماحول کشیدہ ہے۔ ہم بچوں کی سکیورٹی کے لحاظ سے فکر مند ہیں۔
علاقے میں تشدد، جھڑپ اور فساد ہو رہے ہیں۔ سماعت کے دوران اسکول کی جانب سے وکیل کمل گپتا نے کہا تھا کہ 'علاقے میں تشدد، جھڑپ اور فساد ہو رہے ہیں۔ امتحان مراکز پر پہنچنا طلبا اور ان کے سرپرست کے لیے محفوظ نہیں ہے۔'
اسکول کو جب ان کے طلبا کے امتحان مراکز کے بارے میں معلوم ہوا تو انہوں نے سی بی ایس ای کو اس کے بارے میں آگاہ کیا تھا۔
اسکول نے کہا تھا کہ امتحان مراکز قریب 16 کلو میٹر دور ہے جہاں پہنچنے میں 40 منٹ سے زیادہ کا وقت لگتا ہے۔