لکھنؤ: ریاست اترپردیش میں 2002 کے تاج کوریڈور گھوٹالے میں پہلی بار سی بی آئی کو نیشنل پروجیکٹس کنسٹرکشن کارپوریشن لمیٹڈ (این پی سی سی) کے اس وقت کے اے جی ایم مہندر شرما کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی منظوری ملی ہے۔ کیس کی سماعت 22 مئی کو سی بی آئی ویسٹ کے خصوصی جج (اینٹی کرپشن) کی عدالت میں ہونی ہے۔ تفتیشی ایجنسی استغاثہ سے متعلق تمام دستاویزات عدالت میں پیش کرے گی۔ اس کے علاوہ سپریم کورٹ میں زیر التوا اسپیشل لیو پٹیشن کی موجودہ صورتحال سے بھی عدالت کو آگاہ کیا جائے گا۔ مانا جا رہا ہے کہ سابق وزیر اعلیٰ مایاوتی اور اس وقت کے پی ڈبلیو ڈی وزیر نسیم الدین صدیقی کی مشکلات میں اضافہ ہو سکتا ہے، جن پر تاج کوریڈور گھوٹالے کا الزام ہے۔
دراصل 28 نومبر 2022 کو سی بی آئی نے نیشنل پروجیکٹس کنسٹرکشن کارپوریشن لمیٹڈ (این پی سی سی) سے اس وقت کے اے جی ایم مہندر سنگھ کے خلاف مقدمہ چلانے کی منظوری مانگی تھی۔ اب این پی سی سی کے سی ایم ڈی رجنی کانت اگروال نے اسے منظوری دے دی ہے۔ یہی نہیں سی بی آئی رجنی کانت کو منظور کنندہ بھی بنائے گی۔ آپ کو بتادیں کہ صرف این پی سی سی کو تاج کوریڈور تیار کرنے کا ٹینڈر ملا ہے۔ کمل رادھو M/s Ishvaku India Pvt Ltd کے ایم ڈی بھی اس گھوٹالے میں ملزم ہیں، حالانکہ وہ سرکاری ملازم نہیں ہیں، اس کے خلاف قانونی چارہ جوئی کے لیے منظوری لینے کی ضرورت نہیں ہے۔