نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل (سی اے جی) کو ملک کے لیے ایک بڑی میراث قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ادارہ سرکاری کام میں شفافیت بڑھانے میں مددگار ہے۔
مودی منگل کو سی اے جی ہیڈکوارٹر میں اس آئینی ادارہ کے پہلے آڈٹ ڈے کی تقریبات سے خطاب کررہے تھے۔ اس دوران انہوں نے سی اے جی ہیڈ کوارٹر میں پہلے وزیر داخلہ سردار ولبھ پٹیل کے مجسمہ کی نقاب کشائی بھی کی۔ اس موقع پر سی اے جی گریش چندر مرمو بھی موجود تھے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ وقت کے ساتھ ساتھ سی اے جی کی افادیت میں اضافہ ہوا ہے اور اس کے بارے میں تاثر بھی بدل گیا ہے۔ پہلے حکومت بمقابلہ سی اے جی کی سوچ مختلف تھی، آج وہ سوچ بدل گئی ہے۔ حکومت سی اے جی کی تمام تجاویز کو قبول کرتی ہے۔
"ایک وقت تھا جب ملک میں آڈٹ کو ایک خوف اور خوف کی نظر سے دیکھا جاتا تھا۔ سی اے جی بمقابلہ حکومت - یہ ہمارے نظام کی عمومی سوچ بن گئی تھی، لیکن آج یہ ذہنیت بدل گئی ہے۔ آج آڈٹ کو ویلیو ایڈیشن کا ایک اہم حصہ سمجھا جاتا ہے۔ لیکن ہم نے پچھلی حکومتوں کی سچائی پوری ایمانداری کے ساتھ ملک کے سامنے رکھی۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم مسائل کو پہچانیں گے تب ہی ہم ان کا حل تلاش کرسکیں گے۔ اس سے قبل ملک کے بینکنگ سیکٹر میں شفافیت نہ ہونے کی وجہ سے مختلف طریقوں پر عمل کیا جاتا تھا۔
مختلف مثالوں کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا ’’کسٹم کا رابطہ سے پاک نظام، از خود تجدید کاری، انکم ٹیکس کی شناخت کے بغیر تفتیش، خدمات کے لیے آن لائن درخواست کی سہولت، ان تمام اصلاحات نے حکومت کی غیر ضروری مداخلت کو ختم کردیا ہے‘‘۔
مودی نے کہا کہ ہمارے ملک میں کئی دہائیوں سے سی اے جی کی شناخت سرکاری فائلوں اور کتابوں کے درمیان لڑی جانے والی تنظیم کے طور پر رہی ہے۔ یہ سی اے جی کے لوگوں کی شبیہ تھی۔ وزیر اعظم نے کہا ’’مجھے خوشی ہے کہ آپ تیزی سے تبدیلی لارہے ہیں، عمل کو جدید بنارہے ہیں‘‘۔