وزیراعظم نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ کی آج ہوئی میٹنگ میں اس تجویز کو منظوری دی گئی ہے۔ اطلاعات ونشریات کے وزیرپرکاش جاویڈکرنے میٹنگ کے بعد بتایا کہ دیگر پسماندہ طبقات کمیشن کو چھ مہینےکی توسیع دیتے ہوئے اس کی معیاد کار اس سال 31 جولائی تک بڑھادی گئی ہے۔ کمیشن کی معیادکار 31 جنوری کو ختم ہورہی تھی۔
دیگر پسماندہ طبقات کمیشن کی میعادکار میں جولائی تک توسیع - Cabinet nod to extension to OBC sub-categorisation panel
حکومت نے دیگر پسماندہ طبقات کی درجہ بندی کے لیے تشکیل کمیشن کی میعاد کار چھ مہینے بڑھادی گئی ہے اور اب اسے 31 جولائی 2020 تک اپنی رپورٹ مرکز کو حوالےکرنی ہے۔

جاویڈکر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ دائرہ کار میں بھی تبدیلی کی گئی ہے اور دیگر ذمہ داریوں کے پیش نظراس کی معیاد بڑھادی گی ہے۔ کابینہ نے کمیشن کو پسماندہ طبقات کی مرکزی فہرست میں شامل مختلف اندراجات کے مطالعہ اور ان میں ابہام، املا کی غلطیوں وغیرہ میں بہتری کے لیے سفارش کی ذمہ داری حوالے کی گئی ہے جو پہلے اس کے دائرہ کار میں شامل نہیں تھی۔
انہوں نے بتایاکہ پسماندہ طبقات کے کئی ذیلی طبقات کے نام کے املے الگ الگ ریاستوں میں الگ الگ ہیں اوراس کی وجہ سے کئی مستحق لوگ ریزرویشن کے فائدہ سے محروم رہ جاتے ہیں۔ جسٹس (ریٹائرڈ) جی روہنی کی صدارت میں دیگر پسماندہ طبقات کمیشن کی تشکیل 2 اکتوبر2017 کوکی گئی تھی۔