مسٹر کووند نے پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے پہلے دن جمعہ کو سنٹرل ہال میں دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سی اے اے کو بابائے قوم مہاتما گاندھی کے خواہش کا اظہار بتایا اور کہا کہ جموں و کشمیر سے دفعہ 370 ہٹانے کے فیصلے سے ڈاکٹر شیاما پرساد مکھرجی کا خواب شرمندہ تعبیر ہوا ہے۔ انہوں نے پاکستان میں اقلیتوں پر ہورہے مظالم کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے اس کا از خود نوٹس لینے اور اس سمت میں ضروری قدم اٹھانے کی درخواست بھی کی۔
قومی مفاد پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ہمیشہ یاد رکھا جانا چاہیے کہ کسی بھی نظریہ کے رہنما یا حامی ہونے سے پہلے ہم ملک کے شہری ہیں۔ ہمارے ملک کا وقار ہماری جماعتی وفاداریوں سے کئی بڑھ کر ہے۔
انہوں نے 2020 کی دہائی کو ’ فرائض کی دہائی‘ بنانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے مفاد کے لئے ملک کا ہر شہری اپنے فرائض کے تئیں بیدار اور پوری طرح وقف ہو اور فرائض کا یہ احساس ہماری شہری زندگی کی ترجیح بنیں۔ اس سمت میں ہم سبھی کو کام کرنا چاہئے۔
صدر نے دہشت گردی کے صفائے کے حکومت کے پختہ عزم کا اظہار کیا اور کہا کہ اس سے لڑنے کے لئے سکیورٹی دستوں کو پوری چھوٹ دی گئی ہے۔
انہوں نے عوامی فیصلے (مینڈیٹ ) کو جمہوریت میں سب سے مقدس بتایا اور کہا کہ لوگوں نے حکومت کو یہ مینڈیٹ نئے ہندوستان کی تعمیر کے لئے دیا ہے۔ جس سے غریبوں ،دلتوں ، خواتین، نوجوانوں ،آدیواسیوں اور اقلیتوں کو کافی سہولتیں اور آگے بڑھنے کے نئے مواقع مل سکے۔
مسٹر کووند نے کہا کہ آئین ملک کے ہر شہری کے حقوق کے تحفظ کے ساتھ ہی ملک کے شہریوں کو ان کے فرائض کا احساس بھی کراتا ہے۔