اردو

urdu

ETV Bharat / state

سپریم کورٹ نے عدلیہ کے وقاراور بالادستی کی توثیق کردی، مولانا ارشدمدنی

Arshad Madani on SC Verdict مولانا ارشدمدنی نے کہا کہ سپریم کورٹ نے گجرات حکومت کے رہائی کے غیر اختیاری فیصلہ کو کالعدم قرار دیکر ایک بارپھر سپریم کورٹ کے وقار اور بالادستی کی توثیق کردی ہے، اس سے عام شہریوں خاص طورپر ملک کی اقلیتوں میں سپریم کورٹ کے تئیں اعتماد مضبوط ہوگا۔

مولانا ارشدمدنی
مولانا ارشدمدنی

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 8, 2024, 8:28 PM IST

نئی دہلی: بلقیس بانو اجتماعی عصمت دری کے معاملے میں سپریم کورٹ کے فیصلہ کا جمعیۃعلماء ہند کے صدر مولانا ارشدمدنی نے خیرمقدم کیا ہے اور اسے ایک مثالی اور دور رس نتائج کاحامل فیصلہ قراردیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ یہ فیصلہ مستقبل کے لئے نظیر بنے گا۔ یہ بات انہوں نے آج یہاں جاری بیان میں کہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملہ میں جس طرح ممبئی ہائی کورٹ کے فیصلہ کو نظراندازکرتے ہوئے گجرات حکومت نے 15اگست 2022کے موقع پر تمام گیارہ سزایافتہ گنہگاروں کی سزائیں معاف کردی تھیں، اس سے انصاف کو سخت دھچکالگاتھا۔

ملک کے انصاف پسندحلقوں میں بھی اس کو لیکر تشویش کی لہر دوڑگئی تھی کہ اگر حکومتیں اسی طرح اپنے سیاسی فائدہ کے لئے عدالت سے قصوروار ٹھہرائے گئے مجرموں کی سزائیں معاف کرنے لگے توپھر ملک میں قانون وانصاف کی کیا حیثیت اوروقعت رہ جائے گی، لیکن امید افزا پہلو یہ ہے کہ سپریم کورٹ نے گجرات حکومت کے رہائی کے غیر اختیاری فیصلہ کو کالعدم قرار دیکر ایک بارپھر سپریم کورٹ کے وقار اور بالادستی کی توثیق کردی ہے، اس سے عام شہریوں خاص طورپر ملک کی اقلیتوں میں سپریم کورٹ کے تئیں اعتماد مضبوط ہوگا۔

مولانا مدنی نے مزید کہا کہ جب ان گہنگاروں کومعافی دی گئی تھی تو اس وقت بھی ملک کے دانشور طبقہ میں یہ بحث اٹھی تھی کہ کیا ریاستی حکومت ایسا کرنے کی مجاز تھی۔ اس وقت اس کا کوئی جواب گجرات حکومت نے نہیں دیاتھا، مگر آج سپریم کورٹ نے صاف صاف لفظوں میں کہہ دیاکہ گجرات حکومت انہیں معافی دینے اوررہاکرنے کی مجاز نہیں تھی۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک مثالی اور غیر معمولی فیصلہ ہے اور اس کے انتہائی دوررس اثرات برآمد ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: بلقیس بانو کیس: مجرموں کی رہائی کا فیصلہ مسترد، دو ہفتوں کے اندر جیل حکام کو رپورٹ کرنے کا حکم

انہوں نے کہا کہ جمعیۃعلماء ہند لاتعداد مقدمات لڑرہی ہے اور اس تجربات کی بنیادپر ہی ہم یہ بات کہتے ہیں کہ اب عدالتیں ہی انصاف کا واحد سہارارہ گئی ہیں۔ جہاں سے مظلوموں کو انصاف مل سکتاہے۔ آخیرمیں انہوں نے کہا کہ ہم ان تمام لوگوں کو مبارک باد دینا چاہیں گے جو ڈر اورخوف کے ماحول میں بھی اس معاملہ کو سپریم کورٹ تک لے گئے اورمضبوطی کے ساتھ قانونی لڑائی لڑی اور انصاف حاصل کیا۔

یو این آئی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details