نئی دہلی: کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی ملک کے مختلف حصوں میں انتخابی مہم چلا رہے ہیں اور اپوزیشن پارٹیاں ان سے پارلیمنٹ میں بیان دینے کا مطالبہ کر رہی ہیں، لیکن ان کے پاس اس معاملے پر بولنے کا وقت نہیں ہے۔
منگل کو یہاں پارلیمنٹ ہاؤس کے نزدیک وجے چوک میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کھڑگے نے کہا کہ حکومت اپوزیشن کو بولنے نہیں دے رہی ہے اور یہ گمراہی پھیلانے کی تمام کوششیں کی جا رہی ہیں کہ اپوزیشن منی پور تشدد پر بات کرنے کو تیار نہیں ہے، جبکہ اپوزیشن پارٹی ہم 11 دنوں سے اس معاملے پر بحث کا انتظار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسی بہت سی مثالیں ہیں جب وزرائے اعظم نے اس طرح کی گفتگو کا جواب دیا ہے۔ انہوں نے 17 اگست 2012 کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ جب شمال مشرق سے مہاجرین پر حملے ہوئے تو اپوزیشن نے اس پر سوالات اٹھائے، حکومت نے وقفہ سوالات کو ملتوی کر دیا اور اس وقت کے وزیر اعظم منموہن سنگھ نے پارلیمنٹ میں بحث کا جواب دیا۔ اس مسئلے پر بات ہو رہی تھی۔
انہوں نے کہا کہ 65 ارکان پارلیمنٹ نے منی پور تشدد پر قاعدہ 267 کے تحت بحث کا نوٹس دیا ہے۔ 'انڈیا' اتحاد قاعدہ 267 کے تحت منی پور پر بحث کا مطالبہ کر رہا ہے جبکہ مودی حکومت قاعدہ 176 کے تحت بحث کی بات کر رہی ہے۔ دونوں اصولوں میں بڑا فرق ہے۔ قاعدہ 176 کے تحت صرف مختصر وقت کے لیے بحث کی جا سکتی ہے جبکہ قاعدہ 267 کے تحت طویل بحث ہوتی ہے۔ منی پور تشدد ایک سنگین معاملہ ہے، اس لیے اپوزیشن رول 267 کے تحت طویل بحث کا مطالبہ کر رہی ہے۔