کیٹ کے صدر بی سی بھرتیا اور جنرل سیکریٹری پروین کھنڈیلوال نے کہا کہ آج ملک کا پورا تاجر طبقہ حکومت کے نظر انداز کرنے پر بے حد ناراض ہے۔ وزیر اعظم نریندرمودی نے کئی موقوں پر تاجروں کو معیشت کی ریڑھ کہا ہے اور یہاں تک کہ ان بےحد پریشان حالات میں بھی خوردہ تاجروں نے کورونا سپاہیوں کے طور پر ضروری اشیا کی فراہمی کو یقینی بنایا ہے۔ پھر بھی اقتصادی پیکج کے سلسلے میں تاجروں کو ایک دم سے نکارے جانے سے ہر تاجروں کو بے حد تکلیف ہے اور ملک بھر کا تاجر طبقہ حکومت کے اس امتیازی سلوک پر اپنا احتجاج ظاہر کرتا ہے۔
'اقتصادی پیکج میں نظر انداز کئے جانے سے تاجر برادری حکومت سے ناراض' - اقتصادی پیکج میں نظر انداز سے تاجر حکومت سے ناراض
کنفیڈریشن آف آل انڈیا ٹریڈرس (کیٹ) نے بھارت کے ان سات کروڑ تاجروں کی جانب سے حکومت کے خلاف گہری مایوسی اور غصہ ظاہر کیا ہے، کیوں کہ اقتصادی پیکج کا اعلان کرتے وقت تاجروں کو پوری طرح سے نظر انداز کیا گیا ہے۔
طویل مدت سے زیر التوا اقتصادی پیکج تیار کرتے وقت حکومت نے تاجروں کو پوری طرح سے درکنار کر دیا ہے۔ کیا حکومت کی نگاہوں میں تاجروں کی یہی اہمیت ہے۔
دونوں نے پوری طرح سے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیٹ اس معاملے میں وزیر اعظم مودی سے فوری طور پر مداخلت کرنے کا مطالبہ کرے گا۔ لاک ڈاؤن اٹھانے پر تاجر بڑے مالی بحران میں آجائیں گے کیونکہ انہیں تنخواہ، سود، بینک قرض، ٹیکس اور مختلف مالی فرائض کی ادائیگی کرنی ہوگی اور اگر حکومت کے ذریعہ تاجروں کے کاروبار کی حفاظت نہیں کی گئی تو یہ امید کی جاتی ہے کہ تقریباً 20 فیصد کاروباریوں کو اپنا کاروبار بند کرنا ہوگا اور دیگر دس فیصد تاجر جو ان 20 فیصد تاجروں پر منحصر کرتے ہیں انہیں بھی اپنا کاروبار بند کرنا ہوگا۔ ایسے خراب حالات کے تحت حکومت نے تاجروں کو مدد کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ یہ افسوس کی بات ہے کہ معیشت کے ایسے اہم شعبہ کی بہت زیادہ نظر انداز کی گئی ہے۔