سونیا گاندھی نے پارلیمنٹ ہاؤس-انیکسی میں کئی اپوزیشن پارٹیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم اور وزیر داخلہ کے بیانات میں تضاد ہے اور دونوں مل کر ملک کے عوام کو گمراہ کررہے ہیں، دونوں مسلسل اکسانے والے بیان دے رہے ہیں اور تشدد اور ظلم کے تئیں غیر حساس بنے ہوئے ہیں۔
سونیا گاندھی نے پارلیمنٹ ہاؤس-انیکسی میں اپوزیشن پارٹیوں سے خطاب کیا انہوں نے یونیورسٹیز میں ہوئے تشدد کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مودی-شاہ کی حکومت کی نااہلی ثابت ہوگئی ہے اور یہ حکومت چلانے کے قابل نہیں ہیں، موجودہ حکومت لوگوں کو سکیورٹی فراہم کرانے میں ناکام رہی ہے۔
کانگریس صدر نے کہا کہ آسام میں این آر سی ناکام ثابت ہوا ہے۔حکومت اب قومی آبادی رجسٹر(این پی آر )پر توجہ مرکوز کررہی ہے جو قومی سطح پر این آر سی سے پہلے کا عمل ہے۔
انہوں نے کہا کہ اصل موضوع معیشت کی گرتی حالت اور اقتصادی ترقی کی شرح کا سست پڑنا ہے۔سماج کے غریب اور محروم طبقے کو نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔وزیراعظم اور وزیرداخلہ کے پاس اس کا کوئی جواب نہیں ہے اور ملک کی توجہ ہٹانے کے لیے تقسیم اور پولرائیزیشن پر مبنی سیاست کررہے ہیں۔
گاندھی نے کہا کہ حکومت ظلم و زیادتی اور نفرت پر اتر آئی ہے اور لوگوں کو مذہب کی بنیاد پر تقسیم کیا جارہا ہے۔ملک میں افرا تفری کی صورت حال بنی ہوئی ہے ۔آئین کو کمزور کیاجارہا ہے اور حکومت کی طاقت کا غلط استعمال ہورہا ہے۔
اترپردیش اور دہلی میں پولیس کے طاقت استعمال کرنے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نوجوانوں اور طلبہ کو خاص طور پر نشانہ بنایا جارہا ہے۔ آبادی کے ایک بڑے حصے کا استحصال کیا جارہا ہے اور ان کے ساتھ زیادتی کی جارہی ہے۔شہریوں کے تعاون سے ملک بھر میں نوجوان احتجاجی مخالفت کررہے ہیں۔
میٹنگ کی صدارت کانگریس صدر سونیا گاندھی نے کی اور اس میں سابق وزیراعظم من موہن سنگھ اور پارٹی کے سینئر رہنما راہل گاندھی، غلام نبی آزاد، اےکے انٹونی، احمد پٹیل اور کے سی وینوگوپال موجود تھے۔
نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے شرد پوار اور پرفل پٹیل، مارکسی کمیونسٹ پارٹی کے سیتارام یچوری، جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے ہیمنت سورین، راشٹریہ جنتا دل کے منوج جھا، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے ڈی راجہ، لوکتانترک جنتا دل کےشرد یادو، انڈین یونین مسلم لیگ کے پی کے کنہالی کٹی، ریوولیوشنری سوشلسٹ پارٹی کے شتروجیت سنگھ، کیرالہ کانگریس کے ایم تھامس کاجھیکدن، آل انڈیا ڈیموکریٹک فرنٹ کے سراج الدین اجمل،نیشنل کانفرنس کے حسنین مسودی، پیپلس ڈیموکریٹک پارٹی کے میر محمد فیاض، جنتا دل سیکولر کے ڈی کوپیندر ریڈی،راشٹریہ لوک دل کے اجیت سنگھ، ہندوستانی عوامی مورچہ کے جیتن رام مانجھی، راشٹریہ لوک سمتا پارٹی کے اپیندر کشواہا،سوابھیمان پکش کے راجو شیٹی، فارورڈ بلاک کے جی دیوراجن اور ویدوتھلائی چروتھائیگل کاچی کے تھول تروماولاون نے بھی میٹنگ میں حصہ لیا۔
میٹنگ میں متععد پارٹیوں کو مدعو نہیں کیا گیا اہم بات یہ رہی کہ اس میٹنگ میں شیوسینا، عام آدمی پارٹی،ترنمول کانگریس، دروڑ منیتر کشگم، سماجوادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی کے ارکان موجود نہیں تھے۔