بی جے پی کے جنرل سکریٹری بھوپندر یادو نے آج یہاں ایک پریس کانفرنس میں یہ بھی کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی اور بی جے پی سنت روی داس سے عقیدت رکھتے ہیں اور ان کے کروڑوں ماننے والوں کے جذبات کی قدر کرتے ہوئے حکومت کی پہل پر ہی اٹارنی جنرل کی صدارت میں کمیٹی بنائی گئی جس کی سفارشات کے مطابق ہی عدالت نے مندر کی تعمیر نو کی اجازت دی ہے۔
مسٹر یادو نے کہا کہ بی جے پی دو دن قبل آئے سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم کرتی ہے۔
پندرہویں صدی کے سنت روی داس کی زندگی سماج سے چھوت چھات کے خلاف معاشرتی ہم آہنگی کے لئے وقف تھی۔ ان کے ماننے والے ان کے نظریات کی تشہیر کرتے ہوئے سماجی تخلیق کے کام کرتے رہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس معاملے کا افسوسناک پہلو یہ ہے کہ کانگریس اور عام آدمی پارٹی نے اس موضوع کو سیاسی بنایا اور نامعقول بیانوں سے لوگوں کے جذبات بھڑکانے کی کوشش کی۔ ذمہ دار سیاسی پارٹی ہونے کے ناطے انہیں سیاسی سماجی نفرت کو کم کرنے کی کوشش کرنی چاہیے تھی لیکن ایسا کرنے کے بجائے انہیں اسے ہوا دی۔
واضح رہے کہ اگلے برس فروری تک دلی اسمبلی کے انتخابات ہونے ہیں اور دلی میں تقریباً 16 فیصد ووٹ درج فہرست ذات کے ہیں۔