اردو

urdu

ETV Bharat / state

بی جے پی کا گوڈسے پر بیان دینے پر کارروائی کا اشارہ

مالیگاؤں بم دھماکے کی ملزمہ اور بھوپال سے بھارتیہ جنتا پارٹی کی امیدوار سادھوی پرگیہ سنگھ کے متنازع بیان کے بعد بی جے پی کے مزید دو اراکین پارلیمان نے مہاتما گاندھی کے قاتل ناتھو رام گوڈسے کی حمایت کی۔

amit

By

Published : May 17, 2019, 5:37 PM IST

Updated : May 17, 2019, 5:54 PM IST

جس کے بعد بی جے پی کے صدر امت شاہ نے مداخلت کرتے ہوئے مرکزی وزیر اننت کمار ہیگڑے اور کرناٹک سے رکن پارلیمان نلن کمار کے خلاف انظباطی کارروائی کرنے کا اشارہ دیا ہے۔

بشکریہ ٹویٹر

امت شاہ نے کہا کہ'بھوپال سے پارٹی کی امیدوار سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر اور دیگر دو اراکین پارلیمان نے جو بیان دیا ہے، یہ ان کی ذاتی رائے ہے، اس سے پارٹی اتفاق نہیں رکھتی ہے۔'

بشکریہ ٹویٹر

ٹھاکر کے تبصرے کے بعد رکن پارلیمان ہیگڑے نے ٹویٹ کیا کہ'مجھے خوشی ہے کہ سات دہائی کے بعد آج کی نسل گوڈسے کے مسئلہ پر بات کر رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے گوڈسے پر نظریہ بدلنے پر زور دیا۔'

حالانکہ بعد میں ہیگڑے نے وہ ٹویٹ ہٹا لیا اور وضاحت پیش کی کہ ان کا ٹویٹر اکاؤنٹ ہیک ہو گیا تھا۔

رکن پارلیمان نلن کمار نے ٹویٹ کیا کہ'گوڈسے نے ایک کو مارا، قصاب نے 72 کو اور راجیو گاندھی نے 17000 کو مارا۔ اب آپ فیصلہ کیجیے کہ ان میں سب سے ظالم کون ہے؟'

جبکہ بعد میں انہوں نے اپنا پوسٹ ہٹالیا اور اپنے متنازع ٹویٹ کے لیے معافی مانگ لی۔

امت شاہ نے ٹویٹ کیا کہ'ڈسپلنری کمیٹی کو تینوں رہنماؤں سے جواب مانگ کر اس کی ایک رپورٹ دس روز کے اندر پارٹی کو دینے کی ہدایت دی گئی ہے۔'

بشکریہ ٹویٹر
Last Updated : May 17, 2019, 5:54 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details