قومی دارالحکومت دہلی میں بی جے پی مسلسل کیجریوال حکومت پر یہ الزام عائد کررہی ہے کہ کیجریوال حکومت کورونا سے لڑنے کے قابل نہیں ہے اور اسی وجہ سے دہلی میں کورونا کے کیسز میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔
دہلی حکومت کے خلاف بی جے پی صدر کا احتجاج ان الزامات کے ساتھ بی جے پی نے دہلی کے 9 مختلف مقامات پر آج کیجریوال حکومت کے خلاف دھرنا دیا۔
اس دوران دہلی بی جے پی کے صدر منوج تیواری نے راج گھاٹ کے قریب احتجاجی مظاہرہ کیا۔
اس وقت مرکزی حکومت کے قواعد کے پیش نظر کسی کو کوئی بھی احتجاجی یا کسی قسم کے مظاہرے یا بھیڑ اکٹھا کرنے کی اجازت نہیں ہے واضح رہے کہ منوج تیواری کے ساتھ دہلی بی جے پی کے جنرل سکریٹری کلجیت چہل اور ترجمان اشوک گوئل بھی موجود تھے، ان تمام رہنماؤں نے کیجریوال حکومت کے خلاف لکھے ہوئے ماسک پہن رکھے تھے۔
خیال رہے کہ یہ تمام قائدین احتجاج کے لیے ابھی کھڑے ہوئے تھے اور یہ نعرے لگارہے تھے کہ دہلی پولیس نے ان سب کو حراست میں لے لیا۔
دہلی پولیس کے عہدیداروں نے کہا کہ اس وقت مرکزی حکومت کے قواعد کے پیش نظر کسی کو کوئی بھی احتجاجی یا کسی قسم کے مظاہرے یا بھیڑ اکٹھا کرنے کی اجازت نہیں ہے، اور نہ ہی اس احتجاجی مظاہرے کی اجازت لی گئی تھی۔
دہلی میں بی جے پی کے صدر منوج تیواری نے کیجریوال حکومت کے خلاف احتجاج کرنے راج گھاٹ پہنچ گئے تھے، جس کے بعد دہلی پولیس نے انہیں کو حراست میں لیا گیا ہے منوج تیواری نے میڈیا کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ کیجریوال حکومت کام سے زیادہ سیاست کررہی ہیں۔
بی جے پی کے جنرل سکریٹری کلجیت چہل نے حراست میں لیے جانے کے بعد ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دہلی میں کورونا کیسز بڑھ رہے ہیں، اور لوگوں کی بھی مسلسل موت ہورہی ہے، اس لیے ہم دہلی کے خلاف لوگوں کی آواز بلند کرنے یہاں پہنچ گئے، لیکن پولیس ہمیں حراست میں لے لیا ہے۔