نئی دہلی: قبائلی طبقے سے تعلق رکھنے والی اڑیشہ کی 65 سالہ دروپدی مرمو اپوزیشن کے امیدوار یشونت سنہا کو ہرا کر ملک کی 15ویں صدر بن گئی ہیں۔ وہ 25 جولائی کو صدرجمہوریہ کے عہدہ کا حلف لیں گی۔ انہیں کل 64.03 فیصد ووٹ ملے ہیں۔ BJP Leaders on Presidential Election Result
دروپدی مرمو کو جیت دلانے میں اپوزیشن رہنماؤں کا بھی اہم رول ہے۔ اس طرح صدارتی ووٹنگ کے دوران اپوزیشن کے اتحاد کی پول کھل گئی۔ بی جے پی کے رہنماؤں کے مطابق اپوزیشن کے 17 ارکان پارلیمان نے کراس ووٹنگ کی۔ بی جے پی لیڈروں کا دعویٰ ہے کہ سو سے زیادہ اپوزیشن ایم ایل ایز نے بھی کراس ووٹنگ کی۔
صدارتی انتخابات کے دوران اپوزیشن اتحاد کے صدارتی امیدوار یشونت سنہا کو اپنی آبائی ریاست جھارکھنڈ میں 81 میں سے صرف 9 ایم ایل ایز کے ووٹ ملے۔ وہاں کانگریس ایم ایل اے کی بڑی تعداد نے مرمو کو ووٹ دیا۔ اسی طرح آسام میں بھی کراس ووٹنگ ہوئی۔ آسام میں این ڈی اے کے 79 ایم ایل اے ہیں۔ وہیں مرمو کو 104 ووٹ ملے۔ یعنی وہاں اپوزیشن کے 25 ایم ایل اے نے مرمو کو ووٹ دیا ہے۔
مہاراشٹر میں، ایکناتھ شندے کو اعتماد کے ووٹ میں 164 ایم ایل ایز کی حمایت حاصل ہوئی جب کہ دروپدی مرمو کو وہاں 181 ایم ایل اے کا ووٹ ملا۔ شیو سینا کے دونوں دھڑوں نے انہیں ووٹ دیا اور کچھ اپوزیشن جماعتوں کے ایم ایل اے نے کراس ووٹنگ کی۔ اس کے ساتھ ہی مدھیہ پردیش دوسرے نمبر پر ہے۔ وہیں مرمو کو مزید 16 ووٹ ملے۔ مدھیہ پردیش میں بی جے پی کے 130 اور کانگریس کے 96 ایم ایل اے ہیں۔ وہاں دروپدی مرمو کو 146 اور یشونت سنہا کو 79 ارکان اسمبلی نے ووٹ دیا۔ یعنی 16 ایم ایل ایز نے کراس ووٹ دیا۔
ایسے میں یہ واضح ہے کہ مدھیہ پردیش میں دروپدی مرمو کے حق میں زبردست کراس ووٹنگ ہوئی۔ مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان نے کراس ووٹنگ کے لیے ایم ایل اے کا شکریہ ادا کیا۔ این ڈی اے امیدوار دروپدی مرمو کو ہر ریاست سے ووٹ ملے جب کہ یشونت سنہا کو آندھرا پردیش، ناگالینڈ اور سکم سے کوئی ووٹ نہیں ملا۔ Cross-voting in Presidential Election