ترمیم شدہ قانون شہریت 2019 کے سلسلے میں ملک میں چل رہے مظاہروں کے دوران بی جے پی کے کارگزار صدر جے پی نڈا کی صدارت میں ایک میٹنگ کی گئی۔ جو کہ شہریت ترمیمی قانون اور شہریوں کے قومی رجسٹر (این آر سی) کے خلاف ملک کے مختلف حصوں میں ہونے والے احتجاج کے دوران اس معاملے پر پارٹی کی حکمت عملی وضع کرنے کے کے لیے یہ اجلاس طلب کیا گیا۔
پارٹی کے جنرل سکریٹری بھوپندر یادو نے صحافیوں کو بتایا کہ 'بی جے پی اگلے دس دن میں تین کروڑ سے زیادہ افراد سے رابطہ کرے گی، ہر ضلع میں ریلی کا اہتمام کرے گی اور عوام کو نئے قانون سے آگاہ کرنے کے لئے ملک بھر میں 250 سے زیادہ پریس کانفرنسیں کرے گی۔
بتادیں کہ نئے ترمیم شدہ قانون شہریت 2019 میں تین پڑوسی ممالک پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان کی اقلیتوں کو شہریت دینے کی کوشش کی گئی ہے، جو مذہبی ظلم و ستم کی وجہ سے 31 دسمبر 2014 سے قبل تک بھارت پہنچے تھے۔
ملک کے مختلف سیاسی رہنماوں کا کہنا ہے کہ 'اس قانون کے ذریعے سراسر مذہب کی بنیاد پر تفریق کیا جائے گا۔ جس میں دیگر غیر مسلموں کو تو شہریت دینے کی بات کہی گئی ہے؛ لیکن مسلمانوں کو اس سے دور رکھا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق آج مغربی بنگال میں بی جے پی کے ورکنگ صدر جے پی نڈا ایک جلسہ عام سے خطاب کریں گے اور آج وہ مغربی بنگال میں سی اے اے کے حق میں مارچ بھی نکالے گے۔ جہاں چند روز قبل وزیر اعلی ممتا بنرجی نے خود بھی اس قانون کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر مارچ کیا تھا۔
بی جے پی پارٹی کے جنرل سکریٹری بھوپندر یادو نے حالیہ مظاہروں کے دوران ملک بھر میں امن کو خراب کرنے کے لئے حزب اختلاف کی جماعتوں بالخصوص کانگریس پر غلط معلومات پھیلانے کا الزام عائد کیا۔ جس میں متعدد لوگ ہلاک ہوچکے ہیں۔