اردو

urdu

ETV Bharat / state

BJP and AAP Councillors Clash ایم سی ڈی میں نو منتخب کونسلروں کی حلف برداری کے دوران ہنگامہ

میونسپل کونسل آف دلی (ایم سی ڈی) میں نو منتخب کونسلروں کی حلف برداری کی تقریب شروع ہوئی، لیکن نامزد کونسلروں کی پہلی حلف برداری سے ناراض عآپ کونسلروں نے ایوان میں ہنگامہ شروع کر دیا۔

ایم سی ڈی میں نو منتخب کونسلروں کی حلف برداری کے دوران ہنگامہ
ایم سی ڈی میں نو منتخب کونسلروں کی حلف برداری کے دوران ہنگامہ

By

Published : Jan 6, 2023, 12:55 PM IST

نئی دہلی: میونسپل کونسل آف دلی (ایم سی ڈی) میں آج کونسلروں کی حلف برداری کی رسم عام آدمی پارٹی (عاپ) اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈروں اور حمایتیوں کے درمیان محاذ آرائی کے درمیان درہم برہم ہوکر رہ گئی جس کے بعد پولیس کو مداخلت کرنی پڑی۔ معلوم ہوا ہے کہ جیسے ہی ایم سی ڈی میں نومنتخب کونسلروں کی حلف برداری ہوئی تو دلی کے لیفٹننٹ گورنر کی جانب سے نامزد کئے گئے پریذائیڈنگ افسر ستیہ شرما کو سب سے پہلے حلف دلائی گئی۔ شرما بی جے پی کے کونسلر ہیں۔

شرما کی حلف برداری کے بعد جیسے ہی نامزد کونسلروں کی حلف برداری شروع ہوئی تو عام آدمی پارٹی کے کونسلروں نے ایوان میں ہنگامہ برپا کردیا۔ بھاجپا کونسلروں نے الزام عائد کیا کہ عآپ کارپوریٹر نے ڈائس پر پہنچ کر پوڈیم کو گرانے کے ساتھ ساتھ پریذائیڈنگ آفیسر کی توہین کی۔ ایوان میں عآپ اور بی جے پی کے کونسلروں کی طرف سے زبردست نعرے بازی کی گئی۔ بعد ازاں دہلی پولیس حالات کو قابو کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

گزشتہ ماہ ایم سی ڈی کے انتخابات منعقد کئے گئے اور پہلی عام اتھاد پارٹی کو کونسل میں اکثریت حاصل ہوئی جبکہ بھاجپا کو شکست کا سامنہ کرنا پڑا۔ یہ پہلا موقعہ ہے جب بھاجپا کو کونسل کی سربراہی سے ہاتھ دھونا پرا۔ عام اتحاد پارٹی پہلے ہی دلی میں برسراقتدار ہے لیکن کونسل پر گرفت نہ ہونے کی وجہ سے عاپ کو کئی محاذوں پر مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا تھا۔ سیاسی طور ایم سی ڈی الیکشن میں بھاجپا کی شکست کو کافی اہم تصور کیا جارہا ہے۔ حالانکہ اسمبلی الیکشن میں عاپ کو مسلسل دوسری بار بھاری عوامی حمایت حاصل ہوئی تھی لیکن کونسل اور پارلیمانی انتخابات میں عاپ کے مقابلے میں بھاجپا کی بہتر کارکردگی، وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کیلئے نیک فال تصور نہیں کی جاتی تھی تاہم اب کونسل الیکشن میں عاپ کی بہتر کارکردگی اس بات کا عندیہ مانی جارہی ہے کہ اس پارٹی نے دلی میں اپنی جڑیں مضبوط کی ہیں۔

مسلم اکثریتی علاقوں میں تاہم عاپ کی کارکردگی مایوس کن رہی ہے جس کی وجہ یہ بتائی جارہی ہے کہ فروری 2022 کے دلی فسادات میں کیجریوال حکومت نے عتاب زدہ مسلمانوں کی حفاظت اور بازآبادکاری کیلئے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کئے بلکہ انہیں حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details