نئی دہلی: سلطان پوری سے کنجھا والا تک گھسیٹے جانے کے بعد لڑکی کی موت کے معاملے میں پولیس نے ایک بڑا انکشاف کیا ہے کہ متوفی لڑکی کے ساتھ اسکوٹی پر ایک اور لڑکی بھی سوار تھی۔ پولیس نے لڑکی کی تلاش کے بعد اس کا بیان درج کر لیا ہے۔ سلطان پوری کنجھا والا روڈ معاملے میں پولیس ٹیم تفتیش کر رہی ہے۔ تحقیقات کے دوران پولیس کو معلوم ہوا کہ حادثے کے وقت متوفی کے ساتھ اس کی ایک دوست بھی اسکوٹی پر سوار تھی۔ کار جیسے ہی اسکوٹی سے ٹکرائی، دوسری لڑکی سڑک پر گر گئی جسے معمولی چوٹیں آئیں تاہم متوفی کے کپڑے اور اس کی ٹانگ گاڑی میں پھنس گئی تھی اور ڈرائیور اسے گھسیٹتا رہا۔ جس کی وجہ سے اس کی موقع پر ہی موت ہوگئی۔ تحقیقات کرتے ہوئے پولیس متوفی کی دوست تک پہنچی اور اس کا بیان قلمبند کر لیا ہے۔ حادثے کے وقت لڑکی اس کے ساتھ تھی اس لیے اس کا بیان پولیس کے لیے اہم ثابت ہو سکتا ہے کہ حادثہ کیسے ہوا، ٹکرانے کے بعد لڑکوں نے رکنے کی کوشش کی یا نہیں، یہ سب ایسی باتیں ہیں جو اسکوٹی پر سوار دوسری لڑکی ہی بخوبی بتا سکتی ہے۔ Kanjhawala case
اس معاملے کی ایک اور سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر آئی ہے، جس میں صاف نظر آرہا ہے کہ متوفی اکیلی نہیں ہے بلکہ اس کی ایک دوست بھی اسکوٹی پر سوار ہے۔ یہاں تک کہ متوفی پیچھے بیٹھی ہے اور اس کی دوست اسکوٹی چلاتی ہوئی نظر آرہی ہے۔ فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ متوفی اور اس کی دوست 1:45 بجے پارٹی سے باہر نکل رہے ہیں۔ اس میں اس کی دوست اسکوٹی چلارہی ہے، جب کہ متوفی پیچھے بیٹھی ہوئی ہے۔ کچھ فاصلے پر متوفی نے اپنے دوست سے اسکوٹی لی اور خود چلانے لگی جس کے بعد یہ حادثہ پیش آیا۔ اس حادثے میں اس کی سہیلی کو معمولی چوٹیں آئیں جب کہ متوفی کی ٹانگ کار میں پھنس گئی اور کار اسے گھسیٹتے چلی گئی۔ جس کی وجہ سے اس کی موقع پر ہی موت ہوگئی۔ Kanjhawala case