دہلی:انقلاب زندہ باد، مدثر زندہ زندہ ہے ساحل زندہ زندہ ہے کے نعروں کے ساتھ آج تقریباً 15 طلباء اتر پردیش بھون پہنچے جہاں انہوں نے نعرے بازی شروع ہی کی تھی کہ دہلی پولیس کے افسران نے ان طلباء کو پکڑ کر بس میں ڈال دیا گیا۔ اس دوران ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے ان طلباء سے بات کی جس میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کی اسٹوڈنٹ ایکٹیوسٹ لدیدہ فرزانہ نے بتایا کہ ہم آفرین کی بغیر شرائط کے حمایت کر رہے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ سراسر غیر قانونی ہے۔ Before the Protest on UP Bhavan Police Detained the Protesters
Jamia Students Protesting UP Bulldozer Action: دہلی میں یو پی بھون کے قریب احتجاج کررہے مظاہرین کو پولیس نے حراست میں لے لیا
دارالحکومت دہلی کے چانکیہ پوری میں واقع اتر پردیش بھون کے باہر آج اسلامک اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آف انڈیا اور اسٹوڈنٹ فریٹرنٹی موومینٹ کی جانب سے اتر پردیش میں بلڈوزر راج کے خلاف احتجاجی مظاہرے کا انعقاد کیا گیا تھا لیکن دہلی پولیس نے انہیں احتجاج کرنے سے قبل ہی حراست میں لے لیا۔ Before the Protest on UP Bhavan Police Detained the Protesters
دوسری جانب دہلی پولیس کے ذریعے حراست میں لیے گئے ایک دوسرے طالب علم سے نمائندے نے بات کی جس میں انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کو کار ٹی سے استعفیٰ دینا پڑا ان لوگوں کو گرفتار کیا جائے وہ کوئی فرنج نہیں ہے بلکہ انہیں پرگیہ ٹھاکر سے لیکر کنگنا رانوت تک ان کی حمایت کر رہے ہیں تو پہلے انہیں گرفتار کیا جائے انہیں کی وجہ سے آج ملک بھر میں فسادات ہو رہے ہیں۔ انہیں روکنے کی کوشش کی جائے نہ کہ ہمیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مسلمانوں کے اوپر جو دفعات لگائی جا رہی ہیں انہیں مسلمانوں پر سے ہٹا کر نپور شرما پر لگایا جائے اور ایسے افراد کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے۔