بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ (بي سي بي) اور بھارت کرکٹ كٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) کی مشترکہ اطلاع کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان کولکتہ میں دوسرا ٹیسٹ فلڈ لائٹس کے تحت گلابی گیند سے کھیلنے کو لے کر اتفاق کیا ہے۔
بنگلہ دیش کے کوچ رسل ڈومنگو نے میر پور میں ایک پریس کانفرنس میں اس کی تصدیق کر دی۔
بنگلہ دیش نے یہ تصدیق ٹیم کے بدھ کو بھارت کے دورے پر روانہ ہونے سے ایک دن پہلے کی ہے۔
اگرچہ آج ہی کے دن بنگلہ دیش کے ٹی -20 اور ٹیسٹ کپتان شکیب الحسن پر میچ فکسنگ کے لئے سٹےبازوں کی جانب سے ان سے رابطہ قایم کرنے کی جانکاری آئی سی سی کو نہ دینے پر دو سال کی پابندی لگا دی گئی ہے۔ بنگلہ دیش نے ابھی تک ٹیسٹ ٹیم کا اعلان نہیں کیا ہے۔
ڈومنگو نے کہاکہ 'ہمیں لگتا ہے کہ یہ ایک اچھا موقع ہے۔ ہندستان نے بھی اس سے پہلے گلابی گیند سے ٹیسٹ نہیں کھیلا ہے اور ایڈن گارڈن پر ڈے نائٹ ٹیسٹ کھیلنا دونوں ٹیموں کے لئے شاندار تجربہ رہے گا۔ ہمارے لئے دنیا کی نمبر ایک ٹیم کے خلاف ڈے نائٹ کھیلنا یادگار تجربہ ہو گا۔ ہم اس چیلنج کے لئے تیار ہیں'۔
ایڈن گارڈن ٹیسٹ 22 نومبر سے شروع ہو گا۔بنگلہ دیش کو تین نومبر سے شروع ہونے والے بھارت کے دورے میں تین ٹی -20 اور دو ٹیسٹ کھیلنے ہیں۔
ٹی -20 تین نومبر کو دہلی، سات نومبر کو راجکوٹ اور 10 نومبر کو ناگپور میں کھیلے جائیں گے جبکہ پہلا ٹیسٹ اندور میں 14 نومبر سے ہوگا۔
اس سے پہلے بی سی سی آئی کے نئے صدر سوربھ گنگولی نے بي سي بي کو ڈے نائٹ ٹیسٹ کی پیشکش کی تھی اور کہا تھا کہ دن رات ٹیسٹ فارمیٹ کے لیے بھارت کپتان وراٹ کوہلی بھی اتفاق کرتے ہیں۔
بھارت نے باقی ٹیسٹ، ارکان کے الگ دن رات ٹیسٹ فارمیٹ میں کھیلنے پر ہمیشہ سے مخالفت کی تھی لیکن اب ایڈن گارڈن پر تاریخ بنے گی جو گنگولی کا گھریلو میدان بھی رہا ہے۔
ایڈن گارڈن میں ڈے نائٹ ٹیسٹ كھیلے گا بنگلہ دیش گنگولی نے کہا تھاکہ 'خود بھی دن رات ٹیسٹ کی شکل میں یقین کرتا ہوں۔وراٹ نے بھی اس پر اتفاق کیا ہے۔ٹیسٹ کو آگے لے جانے کی ضرورت ہے۔لوگ اپنا کام ختم کریں اور میچ دیکھنے آئیں۔
آئی سی سی ٹیسٹ رینکنگ کی نمبر ایک ٹیم بھارت اور بنگلہ دیش دو ٹیمیں ہیں جنہوں نے کبھی بھی گلابی گیند سے کرکٹ نہیں کھیلا ہے۔اس کا آغاز 2016 میں آسٹریلیا-نیوزی لینڈ کے درمیان میچ سے ہوا تھا ۔
مزید پڑھیں : بھارت بنگلہ دیش سریز: میچ پر آلودگی کا کوئی اثر نہیں پڑے گا
سابق بھارتی کپتان گنگولی بی سی سی آئی کے تکنیکی کمیٹی کے سربراہ رہنے کے دوران بھی بھارت کے گلابی گیند سے کھیلنے کی پیروی کر چکے ہیں۔اس سے پہلے انہوں نے سفارش کی تھی کہ بورڈ کو پانچ روزہ گھریلو دليپ ٹرافی ٹورنامنٹ دودھیا روشنی میں ہی کھیلنا چاہیے، سال 2016 میں جس پر تجربہ بھی کیا گیا تھا۔لیکن بعد میں بورڈ نے اس پر اپنا فیصلہ تبدیل کر دیا تھا۔