میٹنگ میں ابتدائی تجویز پیش کی گئی اس میں بابری مسجد کی بازیابی کا اس کی تعمیر نو کا ذکر نہیں ہے جو کہ مسلم جماعتوں کے کلیدی مطالبات میں شامل رہے ہیں بلکہ تجویز میں پوری توجہ امن و امان کو برقرار رکھنے پر ہے۔
مشاورت کے صدر نوید حامد نے بتایا کہ ابھی ہم کسی نتیجہ تک نہیں پہنچے ہیں لیکن یہ بات اہم ہے کہ عدالت کا جو بھی فیصلہ آئے گا اس کا احترام کیا جائے گا۔