مسلم فریق کے وکیل شیکھر نافڈے نے دلیل دی کہ 1885 کا مقدمہ اور حالیہ مقدمہ ایک جیسا ہی ہے دونوں میں فرق صرف اتنا ہے کہ 1885 میں متنازع مقام کے ایک حصے پر دعویٰ کیا گیا تھا اور اب پورے حصے پر دعوی کیا گیا ہے۔ اب ہندو اپنے دعوے کا دائرہ بڑھانے کی کوشش کررہے ہیں۔
سنہ 1885 کا مقدمہ اور حالیہ مقدمہ ایک جیسا: مسلم فریق - undefined
سپریم کورٹ میں ایودھیا تنازع کی سماعت کے 34 ویں روز آج مسلم فریق نے کہا کہ 1885 کا مقدمہ اور حالیہ مقدمہ ایک جیسا ہے اور دونوں میں صرف اتنا فرق ہے کہ 1885 میں متنازع مقام کی ایک جگہ پر دعوی کیا گیا تھا جب کہ اب پورے حصے پر دعویٰ کیا گیا ہے۔
1885 کا مقدمہ اور حالیہ مقدمہ ایک جیسا: مسلم فریق
انہوں نے کہا کہ تعزیرات ہند میں درج ’ریس جیوڈیکاتا’ کے تحت اسی تنازع کو ہندو فریق دوبارہ نہیں اٹھاسکتے۔ جیوڈیکاتا ضابطہ (ایک ہی طرح کے موضوع پر دو بار مقدمہ دائر نہیں کیا جاسکتا) کو الہ آباد ہائی کورٹ نے نظر انداز کردیا تھا۔
اس دوران اس معاملے میں ثالثی کی امیدوں کو آج اس وقت دھچکہ لگا جب رام للا وراجمان نے کہا کہ اسے عدالت کے فیصلے پر ہی بھروسہ ہے۔
Last Updated : Oct 2, 2019, 3:08 PM IST
TAGGED:
Babri case