اردو

urdu

ایشیاء کا سب سے بڑا پیکیجنگ ویسٹ مینجمنٹ وینچر متعارف

اس کا مقصد ہے کہ 2025 تک تمام پیکیجنگ مواد کو ری سائیکلنگ کے مشترکہ ہدف کے لئے 1000 کروڑ روپے سے زیادہ کے وسائل اور اثاثوں کو متحرک کرنا ہے۔

By

Published : Sep 20, 2019, 9:56 AM IST

Published : Sep 20, 2019, 9:56 AM IST

Updated : Oct 1, 2019, 7:25 AM IST

ایشیاء کا سب سے بڑا پیکیجنگ ویسٹ مینجمنٹ وینچر متعارف

نئی دہلی میں ایشیاء کا سب سے بڑا پیکیجنگ ویسٹ مینجمنٹ وینچر متعارف کرایا گیا ہے اور ملک بھر میں 125 مادی بحالی کی سہولیات کا ایک نیٹ ورک بنانے کا منصوبہ، جو اگلے 3 سالوں میں 2500 سے زیادہ صنعت کاروں کے ساتھ کام کرے گا۔
اس سے اس بات کو یقینی بنایا جا سکے گا کہ 2025 تک قابل تجدید مواد فضلہ بھرنے والے علاقے میں نہیں جائے گا۔

بھارت میں پلاسٹک کے فضلہ کے بارے میں بڑھتی ہوئی تشویش اور تحفظات کو دور کرنے کے لئے، اس صنعت کی 31 سر فہرست کمپنیوں نے مل کر ایشیاء کا اپنی نوعیت کا سب سے بڑا منصوبہ شروع کیا ہے۔ مینوفیکچررز کی زیر قیادت اور ان کی ملکیت میں بننے والا یہ وینچر منصوبہ ملک میں عام پلاسٹک سرکلر معیشت کو ترقی دینے کے لئے کیا جارہا ہے۔ حصہ لینے والی یہ کمپنیاں اثاثوں، وسائل کو مستحکم اور اکٹھا کرکے انہیں تبدیل کریں گی اور 1000 کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کریں گی۔
احمد الشیخ، صدر پیپسیکو انڈیا، ٹی کرشن کمار، صدر کوکا کولا انڈیا اور جنوبی مغربی ایشیاء اور انجیلو جارج، سی ای او بیسلیری نے مل کر پرڈیوس قیادت والا وینچرڈ و پیسیبل کلوزنگ میٹریل لوپس لانچ کیا ہے۔ انہوں نے صارفین کے استعمال کے بعد پیکیجنگ کے جمع کرنے کے لئے ایک موثر ربط پیدا کرنے کے لئے یہ منصوبہ شروع کیا ہے۔
اس موقع پر صدر ’پیس' ویمل کیڈیا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "اس انوکھے منصوبے کا ہدف مختلف قسم کے پیکیجنگ میٹریل کے لئے مادی لوپ کو بند کرنا اور یہ ایک ساتھ مل کر ہندوستان میں 60 فیصد ویلیو چینج لےکر آئے گا۔

ایشیاء کا سب سے بڑا پیکیجنگ ویسٹ مینجمنٹ وینچر متعارف
ٹی کرشن کمار، صدر کوکا کولا انڈیا اور جنوبی مغربی ایشیاء نے کہا کہ 'اپنی دور اندیشی کے ذریعے ہم یہ یقین دہانی کرانا چاہتے ہیں کہ ہمارے تمام پیکیجنگ مواد کوڑے سے بھرنے والے علاقے میں نہیں بلکہ ری سائیکلنگ کے لئے جائیں گے۔' یہ ایک سفر ہے جس میں ہمیں اپنے ساتھیوں کے ساتھ مزید مستحکم، پائیدار اور قابل ذکر بنانے کے لئے جدوجہد کرنی ہوگی۔پیپسیکو انڈیا کے صدر احمد الشیخ نے کہا کہ "پیپسیکو میں ہم ایک ایسی دنیا کی تشکیل دینے کی کوشش کر رہے ہیں جہاں پلاسٹک دوبارہ کبھی ختم نہیں ہوگا۔" آج 'کارو سمبھو کے اجراء کے ساتھ، اس صنعت نے وسائل کو متحرک کرنے اور ماحولیاتی نظام میں پلاسٹک کے کچرے کے ذخیرہ کرنے اور ری سائیکلنگ کی انتہائی ضروری سطح اور اہلیت کو لانے کے لئے ایک تاریخی قدم اٹھایا ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ یہ منصوبہ اس صنعت کو متحد کرے گا تاکہ وہ ملک میں پلاسٹک کوڑے کے انتظام کے حوالے سے حکومت کے وژن کی تائید کرسکے اور مل کر اس کو پورا کرسکیں۔'انجلی جارج، سی ای او بیسلیری نے کہا کہ 'ہم اس تاریخی منصوبے کا حصہ بن کر بہت خوش ہیں جہاں مل کر ہم ایک پائیدار مستقبل کے حل کی تلاش میں ہیں۔' اس کی مدد سے جدید ترین چھنٹائی اور ری سائیکل والے جدید سیٹ تیار کیے جائیں گے۔پرانشو سنہال جو اس نئے منصوبے کے سیٹ اپ کی سربراہی کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ 'اس منصوبے کا ہدف پورے بھارت میں پلاسٹک ویسٹ منجمنٹ کا نظام بنانا ہوگا۔' اس کے لئے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ شراکتیں کی جارہی ہیں اور شفافیت، استقامت اور معیارات لانے کے لئے ٹکنالوجی کا استعمال کی جارہا ہے۔'

بھارت میں یو این آئی ڈی او کے نمائندے رینی وین برکیل نے کہا کہ 'پلاسٹک اور پیکیجنگ کا فضلہ ہندوستان اور پوری دنیا میں سب سے بڑا اور تیز تر بڑھ رہا مسئلہ ہے۔ انڈسٹری کے زیر قیادت منصوبے کے لئے پی اے سی ای کی پلاسٹک ویسٹ ری سائیکلنگ کا اقدام وقت سازگار اور خوش آئند ہے۔ اس کے لئے یو این آئی ڈی او شراکت کے لئے تیار ہے۔'

اس منصوبے کے تحت ملک بھر میں 125 مادی بحالی کی سہولیات کا ایک نیٹ ورک بنانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے جو اگلے 3 سالوں میں 2500 اجتماعی کمپنیوں کے ساتھ کام کرے گا۔ مختلف مراحل میں اس منصوبے کی سطح کو بلند کیا جائے گا اور مندرجہ ذیل پہلوؤں پر توجہ دی جائے گی۔

Last Updated : Oct 1, 2019, 7:25 AM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details