کیجریوال نے ٹویٹ کیا کہ ’’مودی جی سبھی جگہ کہہ رہے تھے کہ سپریم کورٹ سے رفائل معاملے میں انہیں کلین چٹ مل گئی ہے۔
عدالت عظمیٰ کے آج کے فیصلے سے یہ ثابت ہوگیا ہے کہ مودی جی نے رفائل بدعنوانی میں پیسے کھائے ہیں، انہوں نے ملک کی فوج کو دھوکہ دیا ہے اور جرم کو چھپاکر سپریم کورٹ کو گمراہ کیا ہے‘‘۔
واضح رہے کہ عدالت عظمیٰ نے ’مخصوص اور خفیہ‘ دستاویزات پر مرکز کے خصوصی اختیار کے دعوے کو خارج کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے دستاویزات عدالت میں قابل منظور ہیں۔ چیف جسٹس رنجن گگوئی ، جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس کے ایم جوزف کی بنچ نے مرکز کی اعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ نظر ثانی کی درخواستوں کی سماعت نوعیت کے اعتبار سے کی جائے گی اور اس کے لیے نئی تاریخ مقرر کی جائے گی۔
سابق مرکزی وزیر ارون شوری اور یشونت سنہا نیز معروف وکیل پرشانت بھوشن رفائل لڑاکا طیارے سودا معاملے میں عدالت کے گزشتہ برس 14 دسمبر کو دیئے گئے فیصلے کے جائزہ کے لیے عرضیاں دائر کی تھیں جن میں انہوں نے کئی ایسے دستاویز منسلک کئے تھے جو مرکزی حکومت کے نکتہ نظر خاص اور خفیہ زمرے میں آتے ہیں۔