نئی دہلی:ماہ رمضان میں دہلی کی شاہی جامع مسجد کے وسیع صحن میں ہزاروں لوگ اجتماعی روزہ افطار کرتے ہیں۔ یہاں جامع مسجد منتظمہ کمیٹی کے ساتھ اہل ثروت افراد روزے داروں کو افطار کراتے ہیں، یہ سلسلہ رمضان کے پہلے روزے سے لے کر آخری روزے تک چلتا ہے۔ روزے داروں کے درمیان پکوڑے، شربت، فروٹ چاٹ تقسیم کرنے والوں میں ایک نام نیہا بھارتی کا بھی ہے، جو رمضان المبارک کے اس مقدس مہینے میں روزہ داروں کی مہمان نوازی کرنے کی سعادت حاصل کرتی ہیں۔ نیہا بھارتی ایک غیر سرکاری تنظیم راہ کی بانی ہیں۔ ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے نیہا بھارتی سے بات کی، جس میں انہوں نے بتایا کہ دہلی کی شاہی جامع مسجد میں لوگوں کے درمیان افطار تقسیم کرنے کا یہ پہلا سال ہے۔ اس سے قبل وہ روزہ داروں میں رمضان کٹس تقسیم کیا کرتی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کام سے جتنا سکون حاصل ہوتا ہے وہ بیان نہیں کیا جاسکتا۔ ہم نے پہلے روزے کو فروٹ چاٹ تقسیم کی تھی۔ اس کے بعد ہم بریڈ پکوڑے تقسیم کیے اور اب ہم دو مختلف ذائقوں کے شربت تقسیم کرنے کے لیے جامع مسجد آئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کے شہریوں کو ہندو مسلمان کے درمیان تقسیم کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ چاروں طرف نفرت کا ماحول ہے۔ اس کو دیکھتے ہوئے میں نے رمضان سے پہلے یہ طے کیا تھا کہ میں اس بار جامع مسجد جاؤں گی اور وہاں سے یہ پیغام عام کروں گی کہ ملک میں نفرت کی بات کرنے والے چند مٹھی بھر لوگ ہیں اور وہ لوگ جو امن پیار بھائی چارہ اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی پر یقین رکھتے ہیں وہ اکثریت میں ہیں۔
نیہا بھارتی نے بتایا ہے کہ میں بنیادی طور پر پرانی دہلی کے چاوڑی بازار کی رہنے والی ہوں۔ میرے والدین میرے سماجی خدمات کی ناصرف حمایت کرتے ہیں بلکہ اپنی ذات سے ہماری مدد کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہمارا یہ شہر ہمیشہ سے گنگا جمنی تہذیب کا گہوارہ رہا ہے۔ یہاں مختلف مذاہب کے ماننے والے ایک دوسرے کے ساتھ خوشی خوشی رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں اپیل کرتی ہوں کہ وہ فرقہ پرست لوگوں کی باتوں میں نہ آئیں اس ملک کی تعمیر و ترقی میں سبھی مذاہب کے ماننے والوں کا خون شامل ہے یہ ملک کسی ایک مخصوص فرقے کی جاگیر نہیں ہے بلکہ یہاں بسنے والے شہریوں کا ملک ہے۔
ریاست مدھیہ پردیش کے صنعتی شہر اندور میں بی ایم بی گروپ گزشتہ بارہ برسوں سے ہاسٹل میں رہنے والے طلباء اور نوکری پیشہ لوگوں کے لیے سحری کا اہتمام کر رہا ہے۔ رمضان المبارک کے روزے ہر مومن پر فرض ہے لیکن ان روزہ داروں کے لیے روزہ تھوڑا مشکل جاتا ہے جو دوسرے شہروں میں رہ کر تعلیم حاصل کر رہے یا ملازمت پیشہ ہیں کیونکہ سحری کے وقت ان لوگوں کو کھانے پینے کی بڑی پریشانی ہوتی ہے ایسے لوگوں کی پریشانی کو دور کرنے کے کئی لوگ سحری خدمات انجام دیتے ہیں۔
ایسے ہی مدھیہ پردیش کے صنعتی شہر اندور کے بی ایم بی گروپ گزشتہ بارہ برسوں سے طلباء اور نوکری پیشہ لوگوں کے لیے فی سبیل اللہ سحری کا اہتمام کر رہے ہیں۔ جس میں گھر جیسا بندوبست کیا جاتا ہے۔ رمضان المبارک کے مہینے میں بے پناہ رحمتیں برکتیں نازل ہوتی ہیں۔ جہاں سنت کا ثواب فرض کے برابر اور فرض کا ثواب ستر فرض کے برابر ہو جاتا ہے۔