اردو

urdu

ETV Bharat / state

Ramadan 2023 رمضان کے دوران دہلی میں غیر مسلم افراد کی جانب سے افطار کا اہتمام

ماہ رمضان کے دوران ملک بھر کے مختلف اضلاع میں غیر مسلم افراد کی جانب سے قومی یکجہتی کا پیغام دیا گیا۔ دہلی میں نیہا بھارتی نے جامع مسجد میں لوگوں کے درمیان افطار تقسیم کیں، وہیں یادگیر میں غیر مسلم خاتون کی جانب سے افطار کا اہتمام کیا گیا۔ ساتھ ہی اندور میں بھی طلباء اور نوکری پیشہ لوگوں کے لیے افطار کے ساتھ ساتھ سحری کا اہتمام بھی کیا گیا۔ پوری خبر پڑھیں۔

رمضان کے دوران مختلف اضلاع میں غیر مسلم افراد کی جانب سے افطار کا اہتمام
رمضان کے دوران مختلف اضلاع میں غیر مسلم افراد کی جانب سے افطار کا اہتمام

By

Published : Apr 21, 2023, 10:52 PM IST

Updated : Apr 29, 2023, 4:48 PM IST

رمضان کے دوران دہلی میں غیر مسلم افراد کی جانب سے افطار کا اہتمام

نئی دہلی:ماہ رمضان میں دہلی کی شاہی جامع مسجد کے وسیع صحن میں ہزاروں لوگ اجتماعی روزہ افطار کرتے ہیں۔ یہاں جامع مسجد منتظمہ کمیٹی کے ساتھ اہل ثروت افراد روزے داروں کو افطار کراتے ہیں، یہ سلسلہ رمضان کے پہلے روزے سے لے کر آخری روزے تک چلتا ہے۔ روزے داروں کے درمیان پکوڑے، شربت، فروٹ چاٹ تقسیم کرنے والوں میں ایک نام نیہا بھارتی کا بھی ہے، جو رمضان المبارک کے اس مقدس مہینے میں روزہ داروں کی مہمان نوازی کرنے کی سعادت حاصل کرتی ہیں۔ نیہا بھارتی ایک غیر سرکاری تنظیم راہ کی بانی ہیں۔ ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے نیہا بھارتی سے بات کی، جس میں انہوں نے بتایا کہ دہلی کی شاہی جامع مسجد میں لوگوں کے درمیان افطار تقسیم کرنے کا یہ پہلا سال ہے۔ اس سے قبل وہ روزہ داروں میں رمضان کٹس تقسیم کیا کرتی تھی۔

رمضان کے دوران دہلی میں غیر مسلم افراد کی جانب سے افطار کا اہتمام

ان کا کہنا تھا کہ اس کام سے جتنا سکون حاصل ہوتا ہے وہ بیان نہیں کیا جاسکتا۔ ہم نے پہلے روزے کو فروٹ چاٹ تقسیم کی تھی۔ اس کے بعد ہم بریڈ پکوڑے تقسیم کیے اور اب ہم دو مختلف ذائقوں کے شربت تقسیم کرنے کے لیے جامع مسجد آئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کے شہریوں کو ہندو مسلمان کے درمیان تقسیم کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ چاروں طرف نفرت کا ماحول ہے۔ اس کو دیکھتے ہوئے میں نے رمضان سے پہلے یہ طے کیا تھا کہ میں اس بار جامع مسجد جاؤں گی اور وہاں سے یہ پیغام عام کروں گی کہ ملک میں نفرت کی بات کرنے والے چند مٹھی بھر لوگ ہیں اور وہ لوگ جو امن پیار بھائی چارہ اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی پر یقین رکھتے ہیں وہ اکثریت میں ہیں۔

نیہا بھارتی نے بتایا ہے کہ میں بنیادی طور پر پرانی دہلی کے چاوڑی بازار کی رہنے والی ہوں۔ میرے والدین میرے سماجی خدمات کی ناصرف حمایت کرتے ہیں بلکہ اپنی ذات سے ہماری مدد کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہمارا یہ شہر ہمیشہ سے گنگا جمنی تہذیب کا گہوارہ رہا ہے۔ یہاں مختلف مذاہب کے ماننے والے ایک دوسرے کے ساتھ خوشی خوشی رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں اپیل کرتی ہوں کہ وہ فرقہ پرست لوگوں کی باتوں میں نہ آئیں اس ملک کی تعمیر و ترقی میں سبھی مذاہب کے ماننے والوں کا خون شامل ہے یہ ملک کسی ایک مخصوص فرقے کی جاگیر نہیں ہے بلکہ یہاں بسنے والے شہریوں کا ملک ہے۔

ریاست مدھیہ پردیش کے صنعتی شہر اندور میں بی ایم بی گروپ گزشتہ بارہ برسوں سے ہاسٹل میں رہنے والے طلباء اور نوکری پیشہ لوگوں کے لیے سحری کا اہتمام کر رہا ہے۔ رمضان المبارک کے روزے ہر مومن پر فرض ہے لیکن ان روزہ داروں کے لیے روزہ تھوڑا مشکل جاتا ہے جو دوسرے شہروں میں رہ کر تعلیم حاصل کر رہے یا ملازمت پیشہ ہیں کیونکہ سحری کے وقت ان لوگوں کو کھانے پینے کی بڑی پریشانی ہوتی ہے ایسے لوگوں کی پریشانی کو دور کرنے کے کئی لوگ سحری خدمات انجام دیتے ہیں۔

ایسے ہی مدھیہ پردیش کے صنعتی شہر اندور کے بی ایم بی گروپ گزشتہ بارہ برسوں سے طلباء اور نوکری پیشہ لوگوں کے لیے فی سبیل اللہ سحری کا اہتمام کر رہے ہیں۔ جس میں گھر جیسا بندوبست کیا جاتا ہے۔ رمضان المبارک کے مہینے میں بے پناہ رحمتیں برکتیں نازل ہوتی ہیں۔ جہاں سنت کا ثواب فرض کے برابر اور فرض کا ثواب ستر فرض کے برابر ہو جاتا ہے۔

ایسے میں مومن انسان کی خدمات میں بھی پیش پیش رہتے ہیں۔ بی ایم بی تنظیم کے عبداللہ شاہد شیخ نے بتایا کہ شروعات میں جب کچھ طلباء مسجد کے قریب بیٹھ کر ٹنڈا کھانے سے سحری کر رہے تھے یہ دیکھ کر ہم نے چھوٹی سی شروعات کی تھی جو دھیرے دھیرے الحمداللہ سو سے دو سو طلبہ تک پہنچ گئی ہے، جو طلباء سحری کرتے تھے وہ آج ڈاکٹر ، جج اور آفیسر تک بن گئے ہیں۔ یہ خدمات دیتے ہوئے ہمیں بارہ سال ہو گئے ہیں۔

وہیں رئیس خان کا کہنا تھا کہ سحری کی تیاری ہم رات 12 بجے سے شروع کر دیتے ہیں اور جو بھی کمیٹی طے کرتی ہے ہم وہ ڈش تیار کرتے ہیں۔ افسر خان کا کہنا تھا کہ جو طلباء یہاں سے سحری کرتے ہیں بہت خوش ہوتے ہیں، ان کا کہنا ہوتا ہے کہ ہمیں گھر جیسا کھانا میسر ہوا، خوب دعائیں دیتے ہیں اور طلبہ یہاں سے فارغ ہوکر چلے بھی گئے ہیں دوسرے طلباء کو کہتے ہیں کہ اگر سحری کرنا ہو تو بی ایم بی گروپ کے دسترخوان پر پہنچنا، یہ ہمارے علاقے کی پہچان بن گئی ہے۔ ساتھی ہم ان لوگوں کا شکر ادا کریں گے جو اس کار خیر میں ہماری مدد کرتے ہیں۔

غیر مسلم خاتون کی جانب سے افطار کا اہتمام

ماہ رمضان میں جہاں مسلم احباب روزہ رکھتے ہیں، وہی چند غیر مسلم مرد و خواتین بھی روزہ رکھتی ہیں۔ کئی جگہوں پر غیر مسلم احباب مسلم روز داروں میں سحری اور افطاری کا اہتمام کرتے ہیں۔ خصوصاً مسلم روز داروں کے لیے افطار کا اہتمام کرتے ہوئے قومی یکجہتی کا پیغام دینے کی کوشش کرتے ہیں۔ ایسی ہی ایک مثال یادگیر ضلع کے تعلقہ شورا پور کے تما پور ٹاؤن میں ایک غیر مسلم خاتون نے معصوم روزہ داروں کو افطار کروایا، تفصیلات کے مطابق تما پور تعلقہ شولاپور ضلع یادگیر میں غیر مسلم خاتون نے معصوم روزہ داروں کو افطار کروایا۔

سری دیوی نامی خاتون گزشتہ پانچ سالوں سے نہایت عقیدت و احترام سے معصوم روزہ داروں کو افطار کا اہتمام کراتی آرہی ہے۔ ایک طرف ملک میں ہندو مسلم سیاست سر چڑھ کر بول رہی ہے تو دوسری طرف ہندوستانی کلچر اور قومی گنگا جمنی تہذیب اس نفرت کے ماحول میں یکجہتی اور بھائی چارے کا درس دینے کا کام کر رہی ہیں۔ تماپور میں منعقد غیر مسلم خاتون سری دیوی کی جانب سے منعقد کی گئی افطار پارٹی میں تما پور کے معصوم روزے داروں نے شرکت کی۔ معصوم روزہ داروں کے علاوہ چند مخصوص احباب نے بھی سری دیوی کی اس افطار میں شرکت کرتے ہوئے سری دیوی کی جانب سے گزشتہ پانچ سالوں سے کی جا رہی معصوم روزہ داروں کی اس اقدام کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ سری دیوی کی جانب سے معصوم روزے داروں کو گزشتہ پانچ سالوں سے دی جارہی افطار ایک مثال ہے۔

Last Updated : Apr 29, 2023, 4:48 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details