دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کے سامنے یہ تمام ملازمین ڈی ٹی سی کی پریشانیوں اور اس کے بارے میں اروند کیجریوال حکومت کی پالیسیوں کے بارے میں بات کر رہے ہیں اور اس گفتگو میں یہ بات صاف طور پر سنی جاسکتی ہے کہ وزیر اعلی کے لیے طنز کی شکل میں ان کی آواز کس طرح سامنے آرہی ہے۔
ناراض ڈی ٹی سی اسٹاف کا کیجریوال کے خلاف مورچہ
دہلی کے وزیراعلی اروند کیجریوال جام نگر ہاؤس میں اپنی نامزدگی کی باری کے لیے انتظار کر رہے ہیں، جہاں ڈی ٹی سی ملازمین بھی بیٹھے ہوئے ہیں اور وہ وزیراعلیٰ کے سامنے جم کر نعرے بازی کر رہے ہیں۔
غور طلب ہے کہ وزیر اعلی اروند کیجریوال یہاں ایک تماشائی بن کر بیٹھے ہوئے ہیں، ان کے چہرے کے تاثرات کو دیکھ کر یہ بات صاف طور پر سمجھی جاسکتی ہے کہ ڈی ٹی سی ملازمین ان سے گفتگو کرنے کے لیے کس طرح ڈٹے ہوئے ہیں۔ عام آدمی پارٹی کے قومی سکریٹری پنکج گپتا بھی اپنے وکیل کے ہمراہ کیجریوال کے ساتھ یہاں بیٹھے ہیں۔
قابل غور بات یہ ہے کہ نئی دہلی اسمبلی حلقہ سے جہاں سے وزیر اعلی اروند کیجریوال انتخابات لڑ رہے ہیں، وہاں سے ڈی ٹی سی ملازمین اور مشتعل افراد بھی بڑی تعداد میں آزاد امیدوار کے طور پر پرچہ نامزدگی داخل کرنے آئے ہیں۔ ان کی بڑی تعداد کی وجہ سے وزیر اعلی اپنی نامزدگی کے لیے تقریبا 44 گھنٹے انتظار کیے۔