لداخ میں چین کے ساتھ جاری تنازع کے درمیان مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے سنیچر کو کہا کہ 'مودی حکومت ملک کی ایک ایک انچ زمین کو بچانے کے لیے پوری طرح مستعد ہے اور کوئی اس پر قبضہ نہیں کر سکتا۔'
شاہ نے یہ بھی کہا کہ 'حکومت چین میں لداخ کے ساتھ تنازع کو حل کرنے کے لیے ہر ممکن فوجی اور سفارتی قدم اٹھارہی ہے۔'
کیا چین، بھارت کے علاقوں میں داخل ہوا ہے؟ اس سوال کے جواب میں امت شاہ نے کہا کہ 'ہم اپنی ایک ایک انچ زمین کو لے مستعد ہیں، کوئی اس پر قبضہ نہیں کر سکتا۔ ہماری دفاعی فوج اور قیادت ملک کی خودمختاری اور سرحد کی حفاظت کرنے کی اہل ہے۔'
آئندہ بہار اسمبلی انتخابات کے تعلق سے شاہ نے اعتماد ظاہر کیا کہ ہمارا اتحاد دو تہائی اکثریت حاصل کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ نتیش کمار الیکشن کے بعد ریاست کے آئندہ وزیراعلیٰ ہوں گے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ آئندہ سال مغربی بنگال میں اسمبلی کے انتخابات کے بعد حکومت بدلے گی اور بی جے پی وہاں اقتدار میں آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں لگتا ہے کہ ہم مغربی بنگال میں مضبوطی کے ساتھ لڑیں گے اور حکومت بنائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال میں لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال سنگین ہے اور بی جے پی جیسی سیاسی جماعت کو وہاں پر صدر راج نافذ کرنے کا مطالبہ کرنے کا ہر اختیار ہے۔
شاہ نے کہا کہ حالانکہ مرکزی حکومت آئین کو نظر میں رکھتے ہوئے اور گورنر کی رپورٹ کی بنیاد پر مناسب فیصلہ کرے گی۔ جب شاہ سے پوچھا گیا کہ بہار میں اگر بی جے پی کی نشستیں جے ڈی یو سے زیادہ آتی ہیں تو کیا پارٹی وزیراعلیٰ کے عہدہ کے لیے دعویٰ کر سکتی ہے، اس پر انہوں نے کہا کہ کوئی اگر مگر کی بات نہیں ہے۔ نتیش کمار بہار کے اگلے وزیراعلیٰ ہوں گے۔ ہم نے عوامی سطح پر اعلان کیا ہے اور ہم اس عہد کے پابند ہیں۔
بہار میں برسراقتدار اتحاد سے لوک جن شکتی پارٹی کے الگ ہونے کا ذکر کرتے ہوئے شاہ نے کہا کہ پارٹی کو مناسب نشستوں کی پیشکش کی گئی لیکن پھر بھی وہ اتحاد سے الگ ہو گئی۔
انہوں نے کہا کہ یہ ان کا فیصلہ تھا، ہمارا نہیں۔ اترپردیش کے ہاتھرس میں ایک دوشیزہ کے مبینہ ریپ اور اس کی موت کے معاملے پر وزیرداخلہ نے حزب اختلاف پر سیاست کرنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ حادثے کے دن ہی سبھی ملزمین کو گرفتار کر لیا گیا تھا اور سی بی آئی جانچ جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہاتھرس میں ریپ ہوا اور ایسا ہی واقعہ راجستھان میں بھی پیش آیا لیکن سیاست محض ہاتھرس تک محدود رہی۔ کسی نے راجستھان کے معاملے کو نہیں اٹھایا۔ ہاتھرس معاملے میں ملزمین کو اسی دن گرفتار کر لیا گیا تھا۔ ایک کمیٹی جانچ کے لیے تشکیل دی گئی ہے۔ سی بی آئی بھی جانچ کر رہی ہے۔ اس پر سیاست نہیں ہونی چاہیے۔
جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 ختم ہونے کے ایک سال بعد کے حالات کے سوال پر شاہ نے کہا کہ مرکز کے زیرانتطام علاقہ میں لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال ٹھیک ہے جبکہ کووڈ 19 کے حالات کو لے کر صورتحال سنگین رہی۔ انہوں نے کہا کہ وہاں اب لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا ہیں اور وہ ہر فرد تک ترقیاتی کاموں کو پہنچانے کو یقینی بنائیں گے۔ شاہ نے کہا کہ آپ وہاں پانچ چھ مہینے میں اہم ترقیاتی کاموں کو دیکھیں گے۔
شاہ نے کانگریس کی صدر سونیا گاندھی سے سابق وزیرداخلہ اور کانگریس کے رہنما پی چدمبرم کے اس بیان کی عوامی سطح پر حمایت کرنے کے لیے کہا کہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیٹ بحال ہونی چاہیے۔
ہندی فلم انڈسٹری میں منشیات کے مسئلے پر سوال پوچھے جانے پر شاہ نے کہا کہ وہ دونوں کو جوڑنا نہیں چاہتے۔ انہوں نے کہا کہ منشیات ایک مسئلہ ہے اور جلد یہ مسئلہ حل ہونا چاہیے۔ شاہ نے کہا کہ جہاں تک ملک سے ڈرگس کے مسئلے کو ختم کرنے کے لیے بنیادی ڈھانچے، قانونی پروویژنز اور افرادی قوت کی بات ہے تو آپ آنے والے دنوں میں بڑے پیمانے پر تبدیلی دیکھیں گے۔ انہوں نے لوگوں سے کووڈ 19 پر وزیراعظم نریندر مودی کی صلاح پر عمل کرنے کو کہا۔