دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے جون کے اوائل میں بیان دیا تھا کہ جولائی کے اواخر تک دہلی میں کورونا کے کیسز کی تعداد 5.5 لاکھ سے تجاوز کر جائے گی۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے منیش سسودیا کے اس بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’اس ریمارک کی وجہ سے دہلی کے عوام میں خوف پھیل گیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ دارالحکومت میں یہ وبا ’کمیونٹی ٹرانسمیشن‘ مرحلہ میں داخل نہیں ہوئی ہے۔
وزیرداخلہ نے کہا کہ ’وائرس پر قابو پانے کےلیے متعدد اقدامات کئے گئے۔ مختلف سطحوں اور محکموں میں ہم آہنگی کو بہتر بنانے کےلیے مختلف اجلاس منعقد کئے گئے۔
دہلی کے نائب وزیراعلیٰ منیش سسودیا نے کہا تھا کہ 31 جولائی تک وائرس متاثرین کی تعداد 5.5 لاکھ سے زائد ہوجائے گی اور دواخانوں میں بستروں کی کمی ہوجائے گی، حالات مشکل ہوجائیں گے۔ امت شاہ نے کہا کہ ان کے اس بیان سے لوگوں کے ذہنوں میں خوف طاری ہوگیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ’سسودیا کا اندازہ اعداد و شمار پر مبنی تھا اور میں اس کے صحیح یا غلط ہونے کے بارے میں بھی جاننا نہیں چاہتا لیکن اتنا ضرور کہوں گا کہ اس بیان سے خوف کی صورتحال پیدا ہوگئی تھی اور کچھ لوگ دہلی چھوڑ کر جارہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ’اس وقت میں نے نائب وزیراعلیٰ کی پیشین گوئی سے اتفاق نہیں کیا تھا۔
امت شاہ نے کہا کہ ’میں اب پورے اعتماد کے ساتھ یہ کہہ سکتا ہوں کہ 31 جولائی تک کیسز کی تعداد 5.5 لاکھ نہیں ہوگی۔
14 جون کو ان کی جانب سے بلائے گئے رابطہ کمیٹی اجلاس جس میں مرکزی وزیر ہرش وردھن، وزیراعلیٰ اروند کیجروال، ایل جی انیل بیجل نے شرکت کی تھی کے بارے میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’عام طور پر دہلی میں ہم آہنگی اور نظام کو بہتر بنانے کی ذمہ داری ریاستی حکومت کی ہوتی ہے۔