مرکزی حکومت نے بدھ کے روز جموں و کشمیر میں ڈومیسائل (شہریت) کا نیا قانون نافذ کرنے کا اعلان کیا، جس میں کشمیریوں کے تحفظات کو ختم کردیا گیا ہے۔ اس تناظر میں نو تشکیل شدہ جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے سربراہ الطاف بخاری نے آج دہلی میں وزیر داخلہ امت شاہ اور قومی سلامتی امور کے مشیر اجیت ڈوبھال سے ملاقات کی۔
الطاف بخاری کی امت شاہ اور اجیت ڈوبھال سے ملاقات - مرکزی حکومت نے ایک نوٹیفکیشن جاری
مرکزی حکومت نے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا ہے جس کے مطابق جموں و کشمیر میں مسلسل پندرہ برس تک رہنے والا کوئی بھی شخص یونین ٹیریٹری کے ڈومیسال حقوق کا حقدار ہوگا اور سرکاری نوکریوں کا اہل ہونے کے ساتھ غیر منقولہ جائیداد کا مالک بھی بن سکتا ہے۔
الطاف بخاری کا کہنا ہے کہ 'یہ ملاقات دراصل وزیراعظم نریندررمودی سے ملاقات کی ہی ایک کڑی ہے جس میں جموں و کشمیر کے عوام کے لیے ریزرویشن کے تحفظ کی مانگ کی گئی ہے۔'
'
انہوں نے مزید بتایا کہ' ہم نے اپنے مطالبات سامنے رکھے ہیں اور پر امید ہیں کہ وہ ہمارے مشوروں پر عمل کریں گے، اس سے زیادہ میں کچھ کہہ نہیں سکتا کیوں کہ ابھی اس تعلق سے انہیں کو فیصلہ کرنا ہے۔'
واضح ہو کہ نئے ڈومیسائل ایکٹ کے نفاذ کے بعد اب کشمیریوں کے لئے سرکاری ملازمتوں میں کوئی ریزرویشن نہیں رہا، کشمیریوں کے لئے نچلی سطح کی ملازمتوں میں جیسے چپراسی، خاکروب، کلرک، کانسٹیبل اور چوتھے درجہ کے عہدیداروں کے لیے ریزرویشن ہے، لیکن دیگر تمام سرکاری ملازمتوں کے لئے اب ان کا ریزرویشن ختم کردیا گیا ہے جس سے کشمیر کی سیاست میں بھونچال آگیا ہے۔