اردو

urdu

ETV Bharat / state

Emergency Meeting of All India Muslim Personal Law Board: آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی آن لائن ہنگامی میٹنگ

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی میٹنگ میں گیان واپی مسجد سمیت دیگر ایشوز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ شرکا نے کہا کہ 'مسلمان مساجد کی بے حرمتی کو کبھی برداشت نہیں کرسکتے۔ فرقہ پرست طاقتیں انتشار پھیلا رہی ہیں اور عدالتیں بھی متاثرین کو مایوس کر رہی ہیں۔' Emergency Meeting of All India Muslim Personal Law Board

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی آن لائن ہنگامی میٹنگ طلب
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی آن لائن ہنگامی میٹنگ طلب

By

Published : May 18, 2022, 10:31 PM IST

نئی دہلی: آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی ایگزیکٹو میٹنگ کی آج ایک آن لائن ہنگامی میٹنگ طلب کی گئی جس میں فرقہ پرست طاقتوں کے رویے پر اور خاص طور سے گیان واپی مسجد اور ملک کی مختلف مساجد اور عمارتوں کے بارے میں غور کیا گیا اور اس پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ Emergency Meeting of All India Muslim Personal Law Board

اجلاس کا موقف تھا کہ ایک طرف نفرت پھیلانے والی طاقتیں پوری قوت سے جھوٹا پروپیگنڈہ کر رہی ہیں اور مسلمانوں کے مقدس مقامات کو نشانہ بنا رہی ہیں۔ دوسری طرف مرکزی حکومت اور ریاستی حکومتیں، جن پر آئین اور قانون کو لاگو کرنے کی ذمہ داری ہے، خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں۔ اس پر جو سیاسی جماعتیں خود کو سیکولر اور انصاف پسند کہتی ہیں، وہ بھی خاموشی اختیار کر رکھی ہیں۔ وہ اس پروپیگنڈے کے خلاف اس طرح سامنے نہیں آرہی ہیں جس طرح انہیں آنا چاہیے۔ وہ اس معاملے پر اپنا موقف واضح کریں۔ ہمیں امید ہے کہ وہ جلد ہی اپنا موقف اور ملک کے آئین کے تحفظ کے لیے ان کی طرف سے واضح اور مضبوط آواز بلند کی جائے گی۔

اجلاس کا تجربہ یہ ہے کہ عدالتیں بھی اقلیتوں اور مظلوموں کو نیچا دکھا رہی ہیں۔ اس رویہ کی وجہ سے انتشار پھیلانے والی فرقہ پرست طاقتوں کی حوصلہ افزائی ہورہی ہے۔ گیانواپی معاملہ کی ابتدا 30 سال پہلے عدالت میں ہوئی تھی۔ ہائی کورٹ کے حکم امتناعی کے باوجود اسے نظر انداز کیا گیا۔ گیانواپی پر بار بار مقدمہ دائر کرنا اور پھر عدالتوں کے ذریعے ایسے احکامات جاری کرنا انتہائی مایوس کن اور تشویشناک ہے۔ Emergency Meeting of All India Muslim Personal Law Board


مزید پڑھیں:

بورڈ نے 1991 کے عبادت گاہوں کے ایکٹ میں اس قانون کی تصدیق اور بابری مسجد سے متعلق فیصلے پر غور کرنے اور مؤثر طریقے سے مقدمے کو پیش کرنے کے لیے ایک قانونی کمیٹی تشکیل دی ہے، جس میں جسٹس شاہ محمد قادری، یوسف حاتم مچھالا، جسٹس ایم آر شمشاد، فضیل احمد ایوبی، طاہر ایم حکیم، نیاز فاروقی شامل ہیں۔ یہ ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس اور کمال فاروقی پر مبنی ہے۔ یہ کمیٹی مسجد سے متعلق تمام معاملات کا تفصیلی جائزہ لے گی اور مناسب قانونی کارروائی کرے گی۔

یو این آئی۔

For All Latest Updates

TAGGED:

ABOUT THE AUTHOR

...view details