اردو

urdu

ETV Bharat / state

Muslim Personal Law Board Meet on UCC سیول کوڈ پر مودی کے بیان پر مسلم پرسنل لاء بورڈ کی ہنگامی میٹنگ

وزیراعظم نریندر مودی کے بیان کے بعد آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے آن لائن ہنگامی میٹنگ طلب کی جس میں نو منتخب صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی سمیت مولانا ارشد مدنی کے علاوہ دیگر علماء کرام نے شرکت کی۔ AIMPLB on Uniform Civil Code

ا
ا

By

Published : Jun 28, 2023, 6:40 PM IST

Updated : Jun 28, 2023, 8:03 PM IST

سیول کوڈ پر مودی کے بیان پر مسلم پرسنل لاء بورڈ کی ہنگامی میٹنگ

نئی دہلی:وزیر اعظم نریندر مودی نے گزشتہ روز بھوپال میں ایک تقریب کے دوران ’’یونیفارم سول کوڈ‘‘ کی پر زور وکالت کی جس سے اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ ساتھ مسلم تنظیموں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ اس بیان کے بعد آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے دیر رات ایک ہنگامی آن لائن میٹنگ طلب کی۔ تقریباً 3 گھنٹے تک جاری رہنے والی اس میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ اس معاملے پر ایک مسودہ تیار کرکے لا کمیشن کو بھیجا جائے گا۔ آن لائن اجلاس میں مجوزہ قانون کی مخالفت کی حکمت عملی پر غور کیا گیا۔

آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے صدر خالد سیف اللہ رحمانی، مولانا خالد رشید فرنگی محلی، مولانا ارشد مدنی نے ورچوئل میٹنگ میں شرکت کی۔ میٹنگ میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ بورڈ لا کمیشن کے سامنے یکساں سول کوڈ کی بھرپور مخالفت کرے گا۔ اجلاس میں کمیشن کے سامنے پیش کیے جانے والے مسودے اور دستاویز کو بھی حتمی شکل دی گئی۔ اس حوالے سے بورڈ سے وابستہ سینئر لوگ لا کمیشن کے چیئرمین سے ملاقات کا وقت مانگیں گے اور اپنا مسودہ کمیشن کو پیش کریں گے۔ معلومات کے مطابق بورڈ اپنے مسودے میں شریعت کے ضروری حصوں کو شامل کرے گا۔ بورڈ لا کمیشن سے اپیل کرے گا کہ اس مسودے کو ذہن میں رکھتے ہوئے یکساں سول کوڈ کا مسودہ تیار کیا جائے۔ اس کے ساتھ ہی میٹنگ میں پی ایم مودی کے بیان پر بھی بات ہوئی۔

یاد رہے کہ بھوپال کے ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے یو سی سی کے بارے میں کہا، ’’ہندوستان کے مسلمانوں کو سمجھنا ہوگا کہ کون سی سیاسی پارٹیاں انہیں اکساتی ہیں۔ آج کل وہ یو سی سی کے نام پر بھڑکا رہے ہیں۔ اگر ایک شخص کے لیے ایک قانون ہے اور دوسرے کے لیے دوسرا۔ کیا گھر چل سکے گا؟ تو ایسے دوہرے نظام سے ملک کیسے چلے گا؟ یہ لوگ ہم پر الزام لگاتے ہیں، اگر یہ مسلمانوں کے سچے خیر خواہ ہوتے تو مسلمان پیچھے نہ رہتے۔ سپریم کورٹ بار بار یکساں سول کوڈ لانے کا کہہ رہی ہے لیکن یہ ووٹ بینک کے بھوکے لوگ ایسا نہیں کرنا چاہتے۔‘‘

مزید پڑھیں:Opposition on Uniform Civil Code سب سے پہلے ہندو مذہب میں یکساں سول کوڈ متعارف کرایا جانا چاہیے

پی ایم مودی نے مزید کہا کہ ’’اگر تین طلاق کا تعلق اسلام سے ہوتا تو کوئی مسلم ملک اس پر پابندی نہ لگاتا۔ مصر نے 90 سال پہلے اسے ختم کر دیا تھا۔ اگر اس کا تعلق اسلام سے ہوتا تو اسلامی ممالک اسے کیوں ختم کرتے؟ قطر، اردن، انڈونیشیا جیسے ممالک میں اس پر پابندی کیوں لگائی گئی۔ پی ایم مودی نے دعویٰ کیا کہ ’’پسماندہ مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک ہوتا ہے۔ پسماندہ مسلمان بھائیوں اور بہنوں کی آواز سننے والا کوئی نہیں۔ اگر اس کے مذہب والوں نے کوئی بھلائی کی ہوتی تو ایسا نہ ہوتا۔

یہ بھی پڑھیں:Owaisi on Uniform Civil Code وزیراعظم بھارت کے تنوع کو ایک مسئلہ سمجھتے ہیں

’’ آج بھی انہیں ویزا نہیں ملتا۔ پسماندہ مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک کا نقصان کئی نسلوں کو برداشت کرنا پڑا، لیکن بی جے پی حکومت سب کا ساتھ، سب کا وکاس کے لیے کام کر رہی ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’جو جماعتیں یو سی سی کی مخالفت کر رہی ہیں وہ مسلمانوں کی دوست نہیں ہیں۔ پسماندہ مسلمان ان پارٹیوں کی وجہ سے پسماندہ ہیں۔

Last Updated : Jun 28, 2023, 8:03 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details