اردو

urdu

ETV Bharat / state

'اگر سی اے اے نافذ ہوگا، تو عوام پھر سے سڑکوں پر اترے گی' - سی اے اے کے خلاف احتجاج

آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے صدر نوید حامد نے کہا کہ، 'شہریت ترمیمی قانون بھارت کے لیے مہلک وبا کورونا کی طرح ہیں'۔

all india muslim majlis mushawarat president
نوید حامد

By

Published : Oct 20, 2020, 9:46 PM IST

بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر کی جانب سے گذشتہ روز مغربی بنگال میں ایک انتخابی ریلی کے دوران متنازعہ شہریت ترمیمی قانون کو نافذ کرنے کی بات کی گئی ہے، جس کے بعد حزب اختلاف کی جماعتوں کی جانب سے مسلسل رد عمل دیکھنے کو مل رہا ہے۔

دیکھیں ویڈیو

اسی دوران ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے صدر نوید حامد سے بات کی، جس میں انہوں نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون بھارت کے لیے مہلک وبا کورونا کی طرح ہیں۔

مشاورت صدر نوید حامد نے کہا کہ جس طرح جنگ آزادی میں لوگوں نے اپنی جانیں قربان کی تھی اور بے خوف انگریزی حکومت کے خلاف جنگ چھیڑی تھی، اسی طرح اگر بی جے پی حکومت پھر سے شہریت ترمیمی قانون کو نافذ کرنے کی بات کری ہے تو لوگ ایک بار پھر سڑکوں پر اتریں گے اور اس قانون کے خلاف آواز بلند کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت پورا ملک کورونا وائرس سے پریشان ہے، ایسے میں اگر بی جے پی حکومت کی جانب سے یہ اعلان کیا گیا ہے تو وہ بھارت کی عوام میں نفرت کی سیاست کرنا چاہتی ہے۔

مزید پڑھیں:

سی اے اے سے متعلق جے پی نڈا کے بیان پر راشد علوی کا رد عمل

نوید حامد نے بتایا کہ ان کا یہ بیان آئندہ ہونے والے انتخابات کے مد نظر دیا گیا کیونکہ بہار میں انتخابات کا اعلان کیا جا چکا ہے، جبکہ مغربی بنگال میں آئندہ برس میں انتخاب ہونے ہیں۔

غورطلب ہے کہ جے پی نڈا نے گزشتہ روز مغربی بنگال میں انتخابی جلسہ کے دوران کہا کہ 'آپ کو سی اے اے یقینی طور پر ملنا ہے۔ ابھی اصول و ضوابط پر کام کیا جا رہا ہے۔ کورونا کی وجہ سے تھوڑی سی رکاوٹ پیدا ہوئی ہے۔ جیسے جیسے کورونا چل رہا ہے، قواعد تیار کیے جارہے ہیں۔ بہت جلد آپ کو اس کی خدمت مل جائے گی۔ ہم اسے مکمل کریں گے'۔

انہوں نے کہا کہ شہریت ترمیمی بل پارلیمنٹ میں پاس ہونے کے بعد قانون بن گیا ہے اور بی جے پی اس پر عمل درآمد کے لیے پرعزم ہے۔ جے پی نڈا نے سی اے اے کے بارے میں یہ باتیں اس وقت کہی جب مقامی لوگوں نے ان سے جلد از جلد اسے نافذ کرنے کی درخواست کی۔ انہوں نے کہا کہ شمالی بنگال میں پناہ گزینوں کی ایک بڑی آبادی مشرقی پاکستان سے ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details