اردو

urdu

ETV Bharat / state

بابری مسجد فیصلے پر آل انڈیا ہیومن رائٹز کا ردعمل - دہلی میں بابری مسجد تنازعہ پر فیصلہ

بابری مسجد فیصلے کے بعد کچھ فریقین کا کہنا ہے فیصلے پر نظر ثانی کی عرضی داخل کرنا چاہیے تو کسی کا کہنا ہے کہ اب اس کیس کو یہیں ختم کردینا چاہیے۔

بابری مسجد فیصلے پر آل انڈیا ہیومن رائٹز کا ردعمل

By

Published : Nov 18, 2019, 10:42 PM IST

قومی دارالحکومت دہلی میں بابری مسجد تنازعہ پر فیصلہ آنے کے بعد اس کی نکتہ چینی کا دور اب بھی جاری ہے، جبکہ کچھ فریقین کا ماننا ہے کہ بابری مسجد کیس پر ریویو پٹیشن داخل کرنا چاہیے، جبکہ کچھ لوگ اب اس لڑائی کو ختم کردینا چاہتے ہیں۔

بابری مسجد فیصلے پر آل انڈیا ہیومن رائٹز کا ردعمل


اسی ضمن میں دہلی میں ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس میں آل انڈیا ہیومن رائٹز آرگنائزیشن کے نائب صدر حاجی مقیم قریشی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اب فی الحال ہمیں اس تنازع کو یہیں ختم کر دینا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ 'اس لڑائی سے ہمیں کچھ بھی حاصل نہیں ہونے والا نہیں، ان کا کہنا تھا کہ ریویو پٹیشن داخل کرنے سے فائدہ نہیں ہوگا، بلکہ ہندو مسلم اتحاد کے درمیان خلا ضرور پیدا ہو جائے گا'۔

سپریم کورٹ کے اس فیصلہ کو مسلمانوں نے صبر و تحمل کے ساتھ قبول کیا ہے اور سب سے اچھی بات یہ ہے کہ اس فیصلہ کے بعد ملک میں امن وامان قائم رہا، اور کہیں بھی کوئی کشیدگی نہیں ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ اب ہمیں لڑائی کو چھوڑ کر اپنی دوسری ضروریات کی جانب رخ کرنا چاہیے، اور تعلیم کے میدان میں آگے بڑھنا چاہیے، ہمیں اپنی ساری قوت بابری مسجد سے ہٹا کر دیگر کاموں میں صرف کرنی چاہیے کیونکہ بابری مسجد کیس پر ہم کتنی بھی کوشش کرلیں لیکن ہمیں آخر میں کچھ بھی حاصل نہیں ہونا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details