نیشنل کیریئر ایئر انڈیا نے کمپنی میں زائد ملازمین کی تعداد کی شناخت کا عمل شروع کر دیا ہے جن کو چھ ماہ سے لے کر پانچ سال کی مدت کے لیے لازمی چھٹی پر بغیر تنخواہ (ایل ڈبلیو پی) بھیج دیا جائے گا۔
خبر رساں ایجنسی کو حاصل ایک خط کے مطابق ایئر انڈیا نے 'بے کار یا زائد افراد کی تعداد کی نشاندہی کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ کمیٹی 11 اگست تک علاقائی ڈائریکٹر کے دفتر کو جائزہ لینے کے لیے اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔'
ایئر لائنز کے بورڈ نے چھ ماہ سے لے کر دو سال کی مدت کے لیے ملازمین کو بغیر تنخواہ چھٹی پر بھیجنے کی اسکیم کو منظوری دے دی ہے جس میں پانچ سال تک توسیع کی جا سکتی ہے۔ اس نے چیئرمین راجیو بنسل کو اختیار دیا ہے کہ وہ ملازمین کو تنخواہ کے بغیر چھٹی پر بھیجے۔
ایئر لائن نے ایک کمیٹی منتخب کی ہے جس میں جنرل مینیجر (پرسنل) کنوینر، جنرل مینیجر (فنانس) ، ممبر ، ڈپارٹمنٹل ہیڈ، ممبر ون ریجنل ڈائریکٹر (آر ڈی) کے نمائندے کا انتخاب کیا جائے گا، اگر کیس میرٹ پر ضروری ہو تو۔ یہ چار سینئر سطح کے افسران فیصلہ کریں گے اور بے کار یا زائد افرادی قوت کی وسائل کی نشاندہی کے سلسلے میں اے آئی کے ریجنل ڈائریکٹر (آر ڈی) آفس کو رپورٹ کریں گے اور بعد میں ایئر لائن کا ہیڈ کوارٹر حتمی فیصلہ کرے گا۔
جنرل مینیجر (پرسنل) تمام محکموں کے ساتھ عملے کی فہرست شیئر کرے گا اور اضافی / بے کار ملازمین کی نشاندہی کے عمل سمیت بات چیت اور تبادلہ خیال کرے گا۔ جائزہ لینے اور اس کے بعد کی سفارشات کے لئے 11 اگست 2020 تک رپورٹ آر ڈی آفس کو پیش کی جائے گی۔