نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعہ کو آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) کو 26 ہفتے کی حاملہ خاتون کی جسمانی اور طبی حالتوں کا دوبارہ جائزہ لینے کی ہدایت دی۔
چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اور جسٹس جے بی پارڈی والا اور منوج مشرا کی بنچ نے درخواست گزار دو بچوں کی ماں کے دعووں پر غور کیا کہ وہ ڈپریشن اور شدید نفسیاتی حالت میں مبتلا تھی۔
عدالت عظمیٰ کے سامنے خاتون (27) نے عرضی دائر کرکے اپنی ذہنی بیماریوں کی وجہ سے اسقاط حمل کی اجازت مانگی گئی تھی۔ بنچ نے آج ایمس، دہلی کے میڈیکل بورڈ کو بھی عرضی گزار کے جنین کی صحت کا پتہ لگانے کا حکم دیا۔ بنچ نے ایمس کو درخواست گزار کی ذہنی اور جسمانی حالت کا آزادانہ جائزہ لینے کی بھی اجازت دی۔ بنچ نے کہا کہ پہلے ایمس کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ جنین نارمل ہے، لیکن اس معاملے میں کوئی شک نہیں ہے کہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے مزید میڈیکل رپورٹ پیش کی جا سکتی ہے۔