راگنی تیواری کے متنازع ویڈیو پر ایڈوکیٹ ایڈووکیٹ مسرور صدیقی نے کہا اگر ہم قانون کے دائرے میں رہ کر بھی اپنی آواز اٹھاتے ہیں تو ہمیں غداری کا تمغہ دے دیا جاتا لیکن راگنی تیواری جیسے لوگ کھلے طور پر عوام کے ساتھ ساتھ ریاست اور مرکز کی حکومتوں کو بھی دھمکی دے رہی ہیں تو کوئی کارروائی نہیں ہوتی۔
دارالحکومت دہلی کے شمال مشرقی خطہ میں گذشتہ دنوں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات میں ہندو مذہب کی رہنما راگنی تیواری کا ویڈیو خوب وائرل ہوا تھا جس میں وہ مسلمانوں کو کاٹنے کی بات کرتے ہوئے پتھر مارتے ہوئے نظر آئی تھی۔
تاہم اب ایک اور ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں راگنی تیواری کسانوں کو دھمکی دے رہیں ہے کہ اگر 16 دسمبر2020 تک سرحدوں کو خالی نہیں کرایا گیا تو وہ 17 تاریخ کو جیسے جعفر آباد خالی کرایا تھا۔
ویسے ہی خالی کرائیں گی۔اسی بات پر اعتراض جتاتے ہوئے ایڈووکیٹ مسرور صدیقی نے دہلی پولیس اور دہلی اقلیتی کمیشن کو ایک درخواست دی ہے کہ راگنی تیواری کے نفرت انگیز بیانات کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ایف آئی آر درج کی جائے۔