نربھیا واقعہ کے وقت جنوبی دہلی کی اسپیشل ٹاسک فورس کے انسپکٹر رہے راجندر سنگھ فی الحال دوارکا کے اے سی پی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ 16 دسمبر کی رات اس وقت کے ڈی سی پی چھایا شرما نے انہیں فون کرکے بتایا کہ معاملہ سیریس جلد آو۔'
راجندر سنگھ نے بتایا کہ وہ فورا صفدرجنگ ہسپتال پہنچے تو انہیں اس معاملے کا پتہ چلا۔ متاثرہ کا دوست بھی وہاں موجود تھا جس نے پورے واقعے کے بارے میں بتایا۔ جس کے بعد اس بس کی تلاش شروع کر دی۔
نربھیا کیس: پھانسی کے پھندے تک پہنچانے میں پولیس کا اہم کردار راستے میں انہیں بس کی فوٹیج ملی جس کی مدد سے انہوں نے بس کی تلاشی لیا۔
اے سی پی راجندر سنگھ نے کہا کہ 'اس وقت جس طرح کا ماحول تھا، اس وقت پولیس کی ملزم کو سزا دینے کی ایک اہم ذمہ داری عائد تھی۔ اس کے لیے ڈی سی پی چھایا شرما کی نگرانی میں ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی۔
اس وقت کے ایڈیشنل ڈی سی پی پرمود کشواہا، انسپکٹر راجندر سنگھ، وسنت وہار ایس ایچ او انیل شرما، انسپکٹر نیرج چودھری وغیرہ موجود تھے۔
اے سی پی راجندر سنگھ نے کہا کہ 'پھانسی دینا کوئی جشن منانے کا موقع نہیں ہے، لیکن اس معاملے میں ہوئی پھانسی مستقبل میں لوگوں کے لیے ایک مثال بنیں گی۔
لوگ اس طرح کا جرم کرنے سے پہلے 100 بار سوچیں گے۔ جو لوگ اس طرح کا جرم کرتے ہیں وہ جان لیں گے کہ اس کی سزا پھانسی ہے۔