نئی دہلی: دہلی کے کابینی وزیر سوربھ بھاردواج نے کہا کہ اگر وزیر اعلی اروند کیجریوال کو گرفتار کیا جاتا ہے تو وہ جیل سے حکومت چلائیں گے کیونکہ دہلی کے لوگوں نے انہیں مینڈیٹ دیا ہے۔ کیجریوال کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے سمن اور ان کی گرفتاری کے دعووں کے درمیان انہوں نے پیر کو پارٹی قانون ساز پارٹی کی میٹنگ کی۔ ای ڈی کے سمن اور ان کی گرفتاری کے دعووں کے درمیان دہلی اسمبلی میں یہ اہم میٹنگ ہوئی۔ بھاردواج نے کہا کہ تمام اراکین اسمبلی نے میٹنگ میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ اگر کیجریوال کو گرفتار کیا جاتا ہے تو وہ جیل سے ہی دہلی حکومت چلائیں گے، کیونکہ دہلی کے لوگوں نے انہیں مینڈیٹ دیا ہے۔ آئین میں ایسی کوئی شق نہیں ہے کہ اگر وزیر اعلیٰ کو مقدمے کے بہانے جیل میں رکھا جائے تو انہیں استعفیٰ دینا پڑے گا۔
بھاردواج نے کہا کہ اگر بی جے پی کو کسی پارٹی سے کوئی مسئلہ ہے تو سب سے زیادہ عام آدمی پارٹی سے ہے۔ عام آدمی پارٹی کے اراکین اسمبلی اور وزراء کے خلاف اب تک جتنے مقدمات درج ہوئے ہیں اور جس طرح سے اروند کیجریوال کو گرفتار کرنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں، اس سے صاف ظاہر ہے کہ وزیر اعظم اور بی جے پی کو اگر کسی سے اقتدار کا خوف ہے تو وہ اروند کیجریوال سے ہے۔ وہ چاہتے ہیں کہ اروند کیجریوال کو کسی طرح دہلی کے اقتدار سے ہٹا دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی اب سمجھ گئی ہے کہ اروند کیجریوال کو سازش کے ذریعے ہی اقتدار سے ہٹایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم تمام اراکین اسمبلی نے اروند کیجریوال سے پُر زور درخواست کی ہے کہ جو بھی موقع آئے، ہم کابینہ کے ساتھی ہیں، اروند کیجریوال جب بھی ہمیں بلائیں گے، ہم جیل میں ان سے ملنے جائیں گے۔ مجھے لگتا ہے کہ آج جس طرح کے حالات ہیں، ہم واقعی بہت جلد جائیں گے۔ وزیراعظم جس طرح کی تیاریاں کر رہے ہیں، کابینہ کے دیگر وزراء بھی وزیراعلیٰ کے ساتھ جیل جائیں گے۔ جیل میں ہی کابینہ کا اجلاس کر کے فیصلہ کریں گے۔ وزیر اعلیٰ کو جب بھی ضرورت پڑی وہ افسران کو جیل بلائیں گے۔