ہاتھرس جنسی زیادتی معاملے کو لے کر تمام سیاسی پارٹیاں کافی غصے میں نظر آرہی ہیں اور جم کر اترپردیش حکومت کی تنقید کر رہی ہے۔اسی سلسلے میں عام آدمی پارٹی بھی یوگی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنارہی ہے۔ عام آدمی پارٹی کے دو ارکان اسمبلی پہلے ہی ہاتھرس کا دورہ کرچکے ہیں۔ وہیں اب پارٹی کے راجیہ سبھا رکن سنجے سنگھ اور دہلی حکومت میں وزیر کا عہدہ سنبھال رہے راجیندر پال گوتم پارٹی کے 12 دیگر اراکین اسمبلی کے ساتھ ہاتھرس کے لیے روانہ ہوئے۔
عآپ آج ہاتھرس کا دورہ کرے گی یہ سبھی لیڈر آج دوپہر 12 بجے کے قریب ہاتھرس پہنچیں گے۔ان میں پنجاب کے حزب احتلاف کے رہنما سمیت پنچاب کے پانچ اراکین اسمبلی شامل ہیں۔ وہیں دہلی حکومت کے کابینہ وزیر راجیندر پال گوتم سمیت راکھی بڑلا، روہت مہرالیا ، کلدیپ کمار ، پون شرما اور اجے دت ہاتھرس جارہے ہیں۔واضح رہے کہ ان میں سے روہت مہرالیا اور کلدیپ کمار پہلے ہی ہاتھرس کا دورہ کرچکے ہیں۔
ان اراکین اسمبلی میں شامل اجئے دت بھی اس معاملے پر مسلسل اپنی آواز بلند کرتے رہے ہیں۔صفدر جنگ اسپتال میں متاثرہ کی موت کے بعد اجئے دت اسپتال بھی گئے تھے، جہاں انہوں نے پولیس پر بدسلوکی کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔وہیں دہلی حکومت میں سماجی بہبود اور خواتین و بچون کی ترقی کے وزیر راجیندر پال گوتم بھی صفدر جنگ اسپتال میں متاثرہ کے علاج کے دوران اس کے اہل خانہ سے رابطے میں تھے۔انہوں نے اس معاملے کی سی بی آئی جانچ اور لواحقین کو دو کروڑ کا معاوضہ دینے کا مطالبہ کیا تھا۔
عآپ کے راجیہ سبھا رکن سنجے سنگھ پہلے ہی یوگی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ سنجے سنگھ نےاترپردیش کے وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ پر الزام عائد کیا کہ وہ اپنے ٹھاکر معاشرے کی حمایت کررہے ہیں۔ واضح رہے کہ اس واقعے کے ملزمین کا تعلق ٹھاکر سماج سے ہے ۔اہم بات یہ ہوگی کہ ہاتھرس پہنچنے پر یہ رہنماں کیا کچھ بولتے ہیں۔