اردو

urdu

By

Published : Aug 4, 2019, 12:26 PM IST

ETV Bharat / state

فلم'بٹلہ ہاؤز' پر پابندی کے لیے درخواست دائر

دہلی ہائی کورٹ میں بٹلہ ہاوز انکاؤنٹر پر بنی فلم پر روک لگانے کے لیے ایک درخواست دائر کی گئی ہے۔

بٹلہ ہاؤس فلم پر پابندی کے لئے درخواست دائر

دہلی ہائی کورٹ نے فلم کے پروڈیوسر کو ہدایت دی ہے کہ وہ درخواست گزار کو فلم دکھائے۔ جسٹس بیہو پاخرو نے فلم کے پروڈیوسر کو ہدایت دی ہے کہ وہ 5 اگست کو ہائی کورٹ کے احاطے میں انفارمیشن ٹکنالوجی کے محکمہ کے رجسٹرار سنیل ککریجہ کے ساتھ مل کر فلم دکھائیں۔ اس کیس کی اگلی سماعت 8 اگست کو ہوگی۔
یہ عرضی بٹلہ ہاؤس انکاؤنٹر کے ملزم عارف خان اور شہزاد احمد نے دائر کی ہے۔ شہزاد احمد کو انکاؤنٹر کے دوران پولیس افسر کے قتل میں سزا سنائی گئی تھی۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ فلم میں قانونی طریقہ کار کا خیال نہیں رکھا گیا ہے اور جان بوجھ کر غلط معلومات دی گئی ہیں جو اس کیس کی سماعت میں رکاوٹ بن سکتی ہیں۔
یہ فلم 15 اگست کو ریلیز ہونے والی ہے۔
آپ کو بتادیں کہ 19 ستمبر 2008 کو دہلی پولیس نے جامعہ نگر کے بٹلہ ہاؤس تصادم میں دو مشتبہ عسکریت پسندوں کو ہلاک کردیا تھا۔ اس کیس میں تین دیگر ملزمین کو بھی گرفتار کیا گیا تھا۔ دہلی پولیس کے انسپکٹر موہن چند شرما انکاؤنٹر میں شہید ہوگئے تھے۔ عارف خان کو فروری 2018 میں اس کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔ شہزاد احمد نے ٹرائل کورٹ کو سزا سنانے کے فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل کی ہے جو تاحال زیر التوا ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ 'فلم میں یہ بتانے کی کوشش کی گئی ہے کہ تصادم واقعی سچا تھا، جو زیر التوا کیس پر اثر ڈال سکتا ہے۔ اس فلم میں جو کچھ کہا گیا ہے وہ انکاؤنٹر اور دہلی کے سیریل بم دھماکے کے مابین ایک لنک جوڑنے کی کوشش کی گئی ہے'۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ ابھی تک پٹیالہ ہاؤز کورٹ میں سلسلہ وار بم دھماکے کے مقدمے کی سماعت جاری ہے اور اس فلم سے مقدمے کی سماعت پر نمایاں اثر پڑے گا۔ سیریل بم دھماکہ 13 ستمبر 2008 کو ہوئے تھے۔
اس فلم کی ہدایت کاری نکھل اڈوانی نے کی ہے۔ فلم میں جان ابراہم اور روی کشن نظر آئیں گے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details