وفد کی قائد پروفیسر رادھا رمن چکرورتی نے کہا کہ جادو پور یونیورسٹی میں گزشتہ دنوں جو کچھ ہوا وہ افسوس ناک ہے۔اس سے ملک گیر شہرت یافتہ یونیورسٹی کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
یونیورسٹی کے وائس چانسلر کا رول بہت ہی خراب تھا۔وہ یونیورسٹی کے طلباء کے گارجین کی حیثیت سے حالات پر کنٹرول کرسکتے تھے۔مگر انہوں نے ایسا نہیں کیا۔
پروفیسر چکرورتی نے کہا کہ میں بھی یونیورسٹی کا وائس چانسلر رہ چکی ہوں، ریاستی حکومت یونیورسٹی کے معاملات میں کبھی بھی مداخلت نہیں کرتی ہے تاہم انہوں نے حالات کو کنٹرول کرنے کیلئے پولس کو بھی طلب نہیں کیا۔
وائس چانسلر کو اخلاقی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے وائس چانسلر کے عہدہ سے استعفیٰ دیدینا چاہیے۔