ملک کو دہلادینے والے نربھیا عصمت دری معاملے کو سات برس کو عرصہ بیت چکا ہے لیکن ابھی بھی انہیں مکمل انصاف نہیں ملا ہے۔
نربھیا کی والدہ آشا دیوی نے مرکز اور دہلی حکموت سے مطالبہ کیا ہے کہ نربھیا کو انصاف دلانے میں ان کی مدد کی جائے۔ نربھیا کیس کی 6 جون کوعدالت میں شنوائی تھی۔ سپریم کورٹ نے دو مرتبہ ملزمین کی رحم کی درخوست کو خارج کر دیا ہے۔ باوجود اس کے ملزمین کو سزا نہیں دی گئی۔
نربھیا کی والدہ آشا دیوی نے مرکز اور دہلی حکموت سے مطالبہ کیا ہے کہ نربھیا کو انصاف دلانے میں ان کی مدد کی جائے۔
خیال رہے کہ 16دسمبر 2012 کو نربھیا اپنے دوست کے ساتھ ۔ بس ڈرائیور اور اس کے معاونین نے نربھیا کی اجتماعی عصمت دری کی اور انتہائی بے رحمی کے ساتھ مارا پیٹا۔ بعد میں دوران علاج نربھیا کی موت ہوگئی تھی۔
دہلی پولس نے تمام ملزمین کو گرفتار کرلیااور انکے خلاف مقدمہ چلایا ۔ اس کیس کے کلیدی ملزم رام سنگھ نے 11 مارچ 2013 کو تہاڑ جیل میں خودکشی کرلی۔
فاسٹ ٹریک کورٹ نے 10 ستمبر 2013 کو مکیش، ونے شرما، پون گپتا اور اکشے ٹھاکر کو قصور وارقرار دیا اور 14دسمبر 2013 کو پھانسی کی سزا سنائی تھی۔