نئی دہلی: اردو-فارسی کے 383 الفاظ جیسے استغاثہ، انسداد، تصدق، اطلاع، خانہ تالاشی، دریافت، بجریہ، مجروب اب دہلی پولیس کی ڈکشنری سے غائب ہو جائیں گے۔ یعنی اگر آپ پولیس یا کورٹ کے کسی بھی مقدمے میں فریق ہیں تو ان الفاظ کے معنی جاننے کے لیے آپ کو اردو اور فارسی لغت کو ساتھ رکھنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ دہلی پولیس کمشنر سنجے اروڑہ نے ایک سرکلر جاری کرکے ان الفاظ کے استعمال کو فوری طور پر روکنے کا حکم دیا گیا ہے، کیونکہ ان سے عام لوگوں کو پریشانی ہوتی ہے۔
سرکلر میں کہا گیا ہے کہ اردو فارسی کے بجائے آسان ہندی یا انگریزی الفاظ استعمال کیے جائیں، جنہیں لوگ آسانی سے سمجھ سکیں۔ دراصل، اس معاملے میں سال 2018 میں مفاد عامہ کی عرضی دائر کی گئی تھی۔ جس پر 7 اگست 2019 کو فیصلہ سناتے ہوئے دہلی ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ شکایت کنندہ کے الفاظ میں ایف آئی آر درج کی جائے۔ اس میں بہت زیادہ پیچیدہ زبان استعمال نہیں کرنی چاہیے۔ وشالکشی بمقابلہ بھارتی حکومت کے اس معاملے میں عدالت نے کہا تھا کہ کہ پولیس افسران عام لوگوں کے لیے کام کر رہے ہیں نہ کہ اردو-فارسی میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری والے لوگوں کے لیے۔ عدالت نے کہا تھا کہ پولیس کو ایف آئی آر میں ایسی پیچیدہ زبان استعمال نہیں کرنی چاہیے جس کے معنی تلاش کرنے کے لیے فریق کو اردو فارسی لغت کا استعمال کرنا پڑے۔