رائے پور: حال ہی میں یوپی کے پریاگ راج میں سابق رکن پارلیمنٹ عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کے قتل کی واردات نے پورے ملک میں نئی بحث چھیڑ دی ہے۔ ان سب کے درمیان اتر پردیش میں مجرموں کے بڑھتے حوصلے اور پولیس کی لاچاری سے بھی پر دہ ہٹ گیا ہے۔ ریاست کے وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے اس معاملہ کہا کہ اب مافیا ریاست میں کسی کو دھمکی نہیں دے سکیں گے۔ چھتیس گڑھ کے وزیر صحت ٹی ایس سنگھ دیو نے اس پر اختلاف کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی یوپی میں لاء اینڈ آرڈر کو لے کر بھی سوال اٹھنے لگے ہیں۔
جمہوری ملک میں قانون پر عمل ضروری: ٹی ایس سنگھ دیو نے کہا کہ قانونی سرگرمیوں پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے آئین بنایا ہے، ہم نے اس میں تین بڑے ادارے بنائے ہیں۔ عدلیہ، ایگزیکٹو اور مقننہ۔ یہ تینوں مل ملک چلانے میں غیر معمولی رول اداکرتے ہیں۔ میڈیا کو جمہوریت میں چوتھے ستون کے طورپر تسلیم کیا گیا ہے۔ ان چار ستونوں کے ذریعے جمہوریت چلتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی نے کسی کی جان لی ہے تو اسے قانون نے مطابق سزا دی جائے نہ کہ پستتول نکال کر مجرم کی جان لے لی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے قانون کے مطابق ہی انصاف ہونا چاہیے،تاہم اگر یوگی کہتے ہیں ان کے بنائے ہوئے قانون پر عمل کرتے ہوئے کسی کو انصاف دینا ہے تو میں یوگی جی کی باتوں سے اتفاق نہیں کر سکتا۔