خواتین جب کسی کام کو کرنے کے لئے پرعزم ہوتی ہے تو وہ کچھ بھی کر سکتی ہیں۔ تاریکی میں روشنی پھیلا سکتی ہیں۔ ناامیدی میں امید کی کرن روشن کر سکتی ہیں، اسی لئے یوم خواتین کے موقع پر ہم آپ کو ایک ایسی خاتون سے متعارف کرانا چاہتے ہیں جس نے محدود وسائل کے باوجود برطانیہ پارلیمنٹ میں اپنی صلاحیت کا لوہا منوایا اور انہیں شی انسپائر ایوارڈ سے نوازا گیا۔
ریاست چھتیس گڑھ کے ضلع کوربہ کی گولڈن گرل کے نام سے مشہور شروتی یادو ہیں جو پیشہ سے ایک شوٹر ہیں جنہوں نے 2019 میں اٹلی میں منعقد یوروپین ماسٹرس میں دو طلائی تمغے حاصل کئے۔
شروتی کی کہانی بہت ہی خاص ہے کیونکہ نشانہ بازی کے لئے سب سے اہم آنکھ نے ان کا ساتھ چھوڑ دیا تھا، شروتی ڈینگو کے مرض میں مبتلا تھیں اس وقت ڈاکٹر کی جانب سے علاج میں لاپروائی کے سبب ان کی آنکھوں کی روشنی کم ہوگئی تاہم ان کی والدہ نے ان کو حوصلہ دیا، ایسا بھی وقت آیا جب شروتی نے اپنی والدہ سے کہا کہ ماں مجھے کچھ نظر نہیں آ رہا ہے، والدہ نے حوصلہ دیتے ہوئے کہا کہ بیٹی تم ضرور دیکھو گی اور تمہیں جلد ہی سب کچھ صاف صاف نظر آنے لگے گا، شروتی نے اپنی والدہ کے اعتماد اور دوستوں کے ساتھ حالات کو شکست دے دیا۔