چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ بگھیل نے صحافیوں سے ویڈیو كانفرنسنگ کے ذریعے سوالات کے جواب میں کہا کہ نظام الدین مرکز سے تبلیغی جماعت کے 107 افراد چھتیس گڑھ واپس لوٹے تھے۔ان سب کی شناخت کر لی گئی ہے۔
انہیں قرنطینہ میں رکھا گیا ہے اور ان کے نمونے جانچ کے لئے بھیج دیے گئے ہیں۔ وہ لوگ جن کے رابطے میں آئے تھے ان کی سفری ہسٹری دریافت کی جا رہی ہے۔
جماعت کے کسی رکن کے غائب ہونے سے بھوپیش حکومت کا انکار انہوں نے کہا کہ آندھر پردیش کی ایس آئی بی نے موبائل ٹاور کے ڈیٹا کی بنیاد پر 159 افراد کی فہرست جاری کی تھی، جو صحیح نہیں تھی۔
اس میں سے کچھ ایسے لوگوں کے نام بھی شامل تھے، جو صرف وہاں سے گزرے تھے اور ان کے نام شامل ہو گئے تھے۔ یہ لوگ مرکز میں نہیں گئے تھے۔
مسٹر بگھیل نے اعتراف کیا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے گزشتہ روز ٹیسٹنگ کٹ کے لئے ٹینڈر طلب کیا ہے جلد ہی کٹس بھی دستیاب ہو جا ئیں گی۔
انهوں نے بتایا کہ ریاست میں ایمس رائے پور اور جگدل پور کے میڈیکل کالج میں کورونا وائرس کی جانچ کا انتظام کیا گیا ہے۔
اب دارالحکومت رائے پور کے میكاهارا اسپتال میں جانچ کی اجازت ملی ہے۔ لاك ڈاؤ ن کو بڑھانے کے بارے میں پوچھے جانے پر مسٹر بگھیل نے کہا کہ گزشتہ روز وزیر اعظم کی ویڈیو كانفرنس کے بعد 12 اپریل کو ریاست کابینہ کے اجلاس میں بات چیت کر کے لاك ڈان کے بارے میں فیصلہ کیا جائے گا۔