کورونا وائرس کی وجہ سے کاروبار، سرکاری کاروبار سب کچھ رک گیا ہے۔ اس سیزن میں ملک میں بڑی تعداد میں شادیاں ہوتی ہیں۔ وہیں ریاست چھتیس گڑھ میں اس سال بہت سے جوڑے کی شادیاں ہونی تھیں لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے یہ شادیاں ملتوی کردی گئیں۔ ان شادیوں کے ملتوی ہونے سے بینڈ ممبروں کے کاروبار پر برا اثر پڑا ہے۔
لاک ڈاؤن کے وجہ سے شہنائی کی آواز خاموش شادیوں کا تصور بینڈ اور شہنائی کے بغیر نہیں کیا جاسکتا۔ اس بار بھی رائے پور کے بینڈ ممبروں نے سیزن کے آرڈر کو دیکھ کر باہر سے فنکاروں کو بلایا تھا انہوں نے ایڈوانس رقم دے کر بک بھی کر لیا تھا۔ لیکن ہولی کے بعد ہی کورونا نے یہ اثر دکھایا کہ دولہا اور دلہن کے ساتھ ساتھ بینڈ کے ممبروں کا خواب بھی تباہ ہو گیا۔
لاک ڈاؤن کے وجہ سے شہنائی کی آواز خاموش ملک میں شادیوں سے ایک بہت بڑا کاروبار جڑا ہوتا ہے۔ اس میں زیورات، کپڑے، میک اپ، بینڈ باجا، سجاوٹ، آتش بازی، کیٹرنگ جیسے بہت سے شعبے شامل ہیں۔ لاکھوں لوگوں کا کاروبار ہزاروں چھوٹی بڑی شادیوں سے وابستہ ہے جو ڈھائی ماہ کے درمیان ہوتی ہیں۔ جب رائے پور کے بینڈ ممبروں سے بات کی گئی تو انہوں نے حکومت سے اس آفات میں تعاون کرنے کو کہا ہے۔
بینڈ کے ممبروں کا کہنا تھا کہ 'یہ کاروبار وقت اور تاریخ پر کام کرتا ہے، لاک ڈاؤن کی وجہ سے تمام کام تباہ ہوچکے ہیں۔ بینڈ والوں کے لیے کمائی کا کوئی دوسرا ذریعہ نہیں ہے۔ اس کے علاوہ تمام لوگوں کا روزگار بری طرح متاثر ہوا ہے۔ اپریل اور مئی کے مہینے میں بہت ساری شادیاں تھیں جن کو منسوخ کیا جارہا ہے۔ ایڈوانس واپس کرنے کے لیے لوگوں کا فون آرہا ہے۔
بینڈ کے کاروبار سے وابستہ افراد نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ 'وہ بینڈ سے وابستہ لوگوں پر اسی طرح توجہ دیں جس طرح حکومت کہیں اور توجہ دے رہی ہے۔