صدر جمہوریہ نے گرو گھاسی داس سینٹرل یونیورسٹی کی تقریب تقسیم اسناد سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'تعلیم کا اہم مقصد صرف ڈگری حاصل کرنا ہی نہیں بلکہ ایک اچھا انسان بننا بھی ہے۔ اچھا انسان اگر ڈاکٹر بنے گا تو اچھا ڈاکٹر ہوگا، اگر انجینیئر بنے گا تو اچھا انجینیئر ہوگا۔ صدر نے یہ بھی کہا ہے کہ اچھا انسان سماجی زندگی میں بھی اپنی بہترین خدمات دیتا ہے۔'
president ram nath kovind انہوں نے کہا کہ 'یونیورسٹی کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ طلبہ کو ایمانداری، ڈسپلن، رواداری، قانون کی پاسداری جیسے زندگی کے اہم اقدار کو اپنی زندگی میں نافذ کرنے کی تحریک دیں۔'
انہوں نے کہا ہے کہ آج پوری دنیا میں بھارت کی پہچان ایک جدید و ترقی یافتہ ملک کے طور پر ہو رہی ہے۔
گرو گھاسی داس کو یاد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گرو جی نے اسی نظریہ پر عمل پیرا ہوکر معاشرے میں ہم آہنگی اور حق کی راہ پر چلنے کا پیغام دیا ہے۔ گرو گھاسی داس جی کہتے تھے کہ حق کی خدمت ہی انسان کی رحم دلی، شعور، محبت اور تحمل کی علامت ہے اسی لئے لوگوں کو بہترین کردار کی تخلیق کے لئے تمام مذاہب کی اچھی چیزوں کو اپنانے اور نظریات پر عمل کرنا چاہئے۔
صدر نے چھتیس گڑھ کے اپنے گزشتہ دورے کا ذکر کرتے ہوئے نکسلی تشدد سے متاثر بچوں کی تعلیم کے لئے دنتے واڑہ میں قائم 'آستھا گروکل' کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ نکسل ازم کے نظریہ سے متاثر ہوکر کچھ لوگوں کے ذریعہ کئے جانے والے تشدد سے متاثر اہل خانہ کو تعلیم کی روشنی کے سہارے ہی آگے بڑھنے کا موقع ملا اور تعلیم سے ہی نکسل ازم کے غلط اثرات کو چھتیس گڑھ اور ملک کے دیگر حصوں سے ختم کیا جاسکتا ہے۔