بستر:بی جے پی کے چھتیس گڑھ انچارج دگوبتی پرندیشوری کے ذریعے بستر میں دیے گئے متنازع بیان پر ریاست کی سیاست گرم ہوگئی ہے۔ بی جے پی چنتن شیور میں ان کے بیان کے حوالے سے پوری ریاست میں احتجاج شروع ہو گیا ہے۔
این ایس یو آئی نے پورے بستر شہر میں منفرد انداز میں مظاہرہ کیا۔ 'بی جے پی تھوک دان' کو ہر جگہ پر رکھا گیا اور این ایس یو آئی نے مقامی بی جے پی دفتر پہنچ کر بھی تھوک دان رکھا۔ اور یوتھ کانگریس نے بی جے پی کا پتلا جلایا اور بی جے پی رہنماؤں کے خلاف نعرے لگائے۔ اس دوران پولیس اور یوتھ کانگریس کارکنوں کے درمیان شدید جھڑپ ہوئی۔
سستی مقبولیت حاصل کرنے کے لیے 'تھوکنا' جیسا بیان
اس پورے معاملے کے متعلق یوتھ کانگریس کے ریاستی جنرل سکریٹری سشیل موریہ نے کہا کہ بی جے پی کے تین روزہ غور و فکر کیمپ میں بی جے پی رہنما کانگریس حکومت کے خلاف ایک بھی مسئلہ تلاش کرنے سے قاصر تھے۔ جب تین روزہ چنتن شیور میں اس معاملے سے کوئی نتیجہ نہیں نکلا تو بی جے پی رہنما نے سستی مقبولیت حاصل کرنے کے لیے 'تھوکنے' جیسا بیان جاری کیا۔ سشیل موریہ نے کہا کہ بی جے پی نے ثابت کر دیا ہے کہ چھوٹی ذہنیت کے لوگ صرف بی جے پی میں ہو سکتے ہیں۔
پرندیشوری کے 'تھوکنے' والا بیان چنتن شیور میں سب سے زیادہ مقبول ہوا
بی جے پی کارکنوں کو تقویت دینے کے لیے انچارج ڈی پورندیشوری نے ایسا بیان دیا، جس کی بحث نے پورے چنتن شیور کو عوام کے قریب پہنچایا۔ ان کے تھوکنے والے اس بیان کے بہانے کانگریس کو جوابی حملہ کرنے کا موقع بھی ملا۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ کانگریس میں تھیں تب تو ٹھیک تھیں، نہ جانے بی جے پی میں جانے کے بعد کیا حالت ہو گئی ہے۔
ایم ایل اے برہاسپتی سنگھ نے کہا کہ 'بھوپیش حکومت کے لیے ایسی زبان استعمال کر رہی ہیں، یہ انتہائی افسوسناک ہے۔ بھوپیش سرکار کا انتخاب کرنے والی عوام اس کا جواب دے گی کہ یہ لوگ تھوکنے کے لائق ہی نہیں بچیں گے۔''