بیمیترا/بلودہ بازار (چھتیس گڑھ): کانگریس کے سینئر لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ کانگریس کی حکومتیں گاووں، غریبوں، کسانوں اور مزدوروں کو آگے بڑھانے کے عزم کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہیں، جب کہ وزیر اعظم مودی اور بی جے پی کی حکومتیں اڈانی جیسے صنعت کاروں کو آگے بڑھانے میں اپنی پوری طاقت لگا رہی ہیں۔
آج ریاست میں انتخابی مہم کے آخری دن گاندھی نے بیمیترا اور بلودہ بازار میں دو الگ الگ بڑی انتخابی میٹنگوں میں کہا کہ جہاں جہاں ہماری حکومتیں ہیں، کھڑگے جی نے صاف صاف کہا ہے کہ مودی اور بی جے پی کی حکومتیں جتنا پیسہ اڈانی کو دیتی ہیں اتنی ہی رقم فلاحی اسکیموں کے ذریعے کسانوں اور مزدوروں کے کھاتوں میں جانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پیسہ کسانوں، مزدوروں اور خواتین کے پاس جائے گا تو وہ صرف گاؤں، چھوٹے قصبوں اور شہروں میں خرچ ہو گا اور وہاں کی معیشت مضبوط ہو گی، جب کہ اڈانی گاوں میں پیسہ خرچ نہیں کر رہے ہیں، وہ بیرون ملک خرچ کریں گے، کارخانے خریدیں گے اور اپنا کاروبار بڑھائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ان انتخابات میں مودی کی گارنٹی کے بارے میں بہت باتیں کی جاتی ہیں لیکن سچ یہ ہے کہ مودی کی گارنٹی کا مطلب اڈانی کی گارنٹی ہے۔ اڈانی جی جو کچھ کرنا چاہیں گے، مودی جی اسے پورا کریں گے۔ وہ جو بھی زمین یا کان چاہیں گے، مودی اسے پورا کریں گے لیکن وہ اپنے انتخابی وعدے پورے نہیں کریں گے۔ اس بات کی پوری گارنٹی ہے کہ کانگریس نے جو گارنٹی دی ہے اسے پورا کیا جائے گا۔ ہم نے یہ کرناٹک، ہماچل پردیش میں کیا ہے اور چھتیس گڑھ میں بھی ہم نے پچھلے انتخابات میں کیے گئے زیادہ تر وعدوں کو پورا کیا ہے۔ اس بار ریاست میں کانگریس کی طرف سے دی گئی ضمانتوں کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ تحریری طور پر رکھ لیجئے کہ حکومت بننے کے بعد وزراء کونسل کی پہلی میٹنگ میں دھان کی خرید 3200 روپے فی کوئنٹل، کسانوں کا قرض معاف، خواتین کو سالانہ 15 ہزار روپے اور سلنڈر پر 500 روپے کی سبسڈی دینے کا فیصلہ کیا جائے گا۔