وزیر داخلہ امت شاہ کی صدارت میں نوا رائے پور کے ایک پرائیویٹ ہوٹل میں شروع ہوئی اس میٹنگ میں وسطی علاقائی کونسل میں چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی بھوپیش بگھیل، اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ، اتراکھنڈ کے وزیر اعلی ترویندر سنگھ راوت اور مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی کمل ناتھ سمیت ان ریاستوں کے چیف سکریٹری اور سینئر محکمہ جاتی افسران شامل ہیں۔
وسطی علاقائی کونسل کی تشکیل مرکزی حکومت اور کونسل میں شامل ریاستوں کے تعاون سے ان ریاستوں میں متوازن سماجی و اقتصادی ترقی کے ساتھ بین ریاستی مسائل کو حل کرنے کے مقصد سے ایک اعلی سطحی ایڈوائزری فورم کے طور پر کی گئی ہے۔ اس میٹنگ کا انعقاد سلسلہ وار طریقے سے رکن ریاستوں میں ہوتا ہے۔ اس بار چھتیس گڑھ کا نمبر ہے۔
اس میٹنگ میں ریاستوں کے قانون و انتظام، نکسلزم اور عسکریت پسند کے مسئلے پر بنیادی طور پر بحث ہوگی۔ جہاں ریاستیں میٹنگ میں متعلقہ موضوعات پر اپنی رپورٹ رکھیں گی وہیں وزیر داخلہ کے سامنے اپنی مشکلات اور مطالبات بھی رکھیں گی۔ میٹنگ میں مرکزی سیکورٹی فورسز خاص طور مرکزی ریزرو پولیس فورس کے ڈائریکٹر جنرل بھی موجود ہیں۔
امت شاہ اس میٹنگ کے فورا بعد چھتیس گڑھ ریاستی بی جے پی کے ہیڈ کوارٹر جائیں گے، جہاں وہ تقریباً دو گھنٹے رہیں گے۔ اس دوران وہ پارٹی کے سینئر کارکنوں سے خطاب كریں گے۔ شاہ کی طرف سی اےاے اور این آر سی سے متعلق اپوزیشن حملوں کے جواب دینے کے طریقوں کے ساتھ ہی چھتیس گڑھ کی کانگریس حکومت کے خلاف آئندہ دنوں کی حکمت عملی کے سلسلے میں پارٹي کے ارکان کی رہنمائی کی توقع ہے۔ لوک سبھا انتخابات کے بعد وزیر داخلہ کی ذمہ داری سنبھالنے کے بعد شاہ کا ریاست کا یہ پہلا دورہ ہے۔