کورونا وائرس کے سبب ملک بھر میں لاک ڈاؤن ہے، جس کی وجہ سے لوگوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، وہیں عوام کی خدمت کرنے والا ایک فوجی جوان اس بحران میں آخری بار اپنے بیٹے کو نہیں دیکھ سکا۔
ملک کی سرحد پر تعینات ایس ایس بی کے جوان راجکمار دنتے واڑہ کے گھوٹپال گاؤں کے رہنے والے ہیں۔وہ ان دنوں نیپال سرحد پر ڈیوٹی کررہے ہیں، ان کا ایک برس کا بیٹا آدتیہ گذشتہ کئی مہینوں سے ٹیومر کے مرض میں مبتلا تھا۔جس کا علاج جاری تھا، دو دن قبل اس کی اچانک طبیعت خراب ہوگئی اور اس کی موت ہوگئی، موت کی خبر راجکمار کو ملی ، لیکن وہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے بیٹے کی آخری رسومات میں شامل نہیں ہوسکا۔
فوجی جوان کا درد، فوت شدہ بچے کی آخری رسومات میں شامل بھی نہ ہوسکا ویڈیو کالنگ پر آخری بار اپنے بیٹے کو دیکھا اور دیکھتے ہی رو پڑا اور کہا 'لو یو بیٹا' 'مجھے معاف کرنا' 'میں تم سے ملنے نہیں آسکا' یہ نظارا دیکھ کر وہاں موجود ہر کسی کی آنکھوں سے آنسو چھلک پڑے، جنوری میں بیٹے کے علاج کے لیے راجکمار اپنے گھر تھے اور اسے علاج کے لیے حیدرآباد لے کر گئے تھے، اسی دوران بچے کی طبیعت ٹھیک ہونے لگی تھی، یہ دیکھتے ہوئے راجکمار واپس اپنی ڈیوٹی پر چلے گئے۔
راجکمار کے بھائی امیش نے بتایا کہ آدتیہ ٹھیک ہوگیا تھا، لیکن دو دن قبل اس کی اچانک طبیعت خراب ہوگئی، جس کے بعد وہ آدتیہ کو لے کر ضلع ہسپتال پہنچے، جہاں اس کی موت ہوگئی۔
واضح رہے کہ آدتیہ کی دو بڑی بہنیں ہے، آدتیہ دو بہنوں کا اکلوتا بھائی تھا، والد راجکمار 14 برسوں سے اہلخانہ سے دور رہ کر ملک کے لوگوں کی حفاظت کررہے ہیں۔ملوں دور اہلخانہ ہے۔ کورونا اور لاک ڈاؤن نے ایک والد کو اتنا بے بس کردیا کہ وہ اپنے معصوم بیٹےکی آخری رسومات میں بھی شامل نہیں ہوسکے۔